خوشحال شادی شدہ زندگی کے لیے میاں بیوی میں اتفاق ضروری : جسٹس ای اسمعیل
حیدرآباد ۔ 13 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز) : حکومت تلنگانہ نے میریج کونسلنگ سنٹر فار مینارٹیز کا قیام حکومت تلنگانہ کی ایماء پر 2 جولائی 2015 کو عمل میں آیا اور اس سنٹر کے قیام میں وزیر داخلہ جناب محمود علی اور عمرجلیل آئی اے ایس کا اہم کردار رہا ۔ مذکورہ سنٹر کے سربراہ جسٹس ( ریٹائرڈ ) ای اسمعیل ہیں ۔ انہوں نے حج ہاوز نامپلی کی چوتھی منزل پر واقع اس سنٹر میں مختلف جوڑوں کی کونسلنگ کی اور انہیں خوشحال ازدواجی زندگی گذارنے کی کامیاب ترغیب دی ۔ انہوں نے اس سنٹر ( مرکز برائے صلح و مشاورت ازدواجی زندگی ) کے بارے میں تفصیلات پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ اس کے ارکان میں مفتی سید صادق محی الدین ، قاضی محمد اکرم اللہ خاں اور صبیحہ صدیقی شامل تھے ۔ صبیحہ صدیقی مکہ مسجد میں بنت حرم نامی تنظیم بھی چلایا کرتی تھیں ۔ جسٹس ای اسمعیل کے مطابق ارکان کی حیثیت سے اب جناب شجاع الدین سعید فریدی اور جناب محمد انیس صدیقی کو شامل کیا گیا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہر چہارشنبہ اور ہفتہ کونسلنگ کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔ اس سنٹر کے قیام کے قیام سے اب تک 100 جوڑوں کے درمیان پائے جانے والے اختلافات کو دور کرنے میں کامیابی حاصل کی ۔ اب تک اس مرکز سے 400 کیس فائل ہوئے ہیں ۔ دوسری جانب جسٹس ای اسمعیل نے شکوہ کیا کہ اس سنٹر کو سمن اور وارنٹ کی اجرائی کے اختیارات نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک جوڈیشیل فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کے اختیارات نہیں دئیے جاتے اس وقت تک کام کرنا مشکل ہے ۔ حد تو یہ ہے کہ دفتر میں اٹنڈر کلرک اور ٹائپسٹ بھی نہیں ہیں اگر حکومت یہ سہولتیں فراہم کرتی ہے تو یہ سنٹر موثر طور پر کام کریگا ۔۔