نئی دہلی ۔ 10 ڈسمبر (ایجنسیز) لوک سبھا میں آج ’انتخابی اصلاحات‘ پر جاری بحث کے دوران اْس وقت دلچسپ ماحول پیدا ہو گیا، جب راہول گاندھی نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو ایک بڑا چیلنج پیش کر دیا۔ لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہول گاندھی نے جب دیکھا کہ امیت شاہ ’ووٹ چوری‘ سے متعلق 3 پریس کانفرنسوں کا ذکر کر رہے ہیں، تو انھوں نے کھڑے ہو کر ان تینوں پریس کانفرنسوں پر بحث کرنے کا چیلنج سامنے رکھ دیا۔دراصل امیت شاہ ’انتخابی اصلاحات‘ پر لوک سبھا میں ہوئی بحث کا جواب دے رہے تھے۔ اپنی تقریر کے دوران انھوں نے جب راہول گاندھی پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ 5 نومبر کو ’نیوکلیئر بم‘ بم پھوڑ کر ہریانہ میں گڑبڑی کو لے کر پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا گیا، تو راہول نے فوراً جوابی حملہ کیا اور امیت شاہ کو مشکل میں ڈال دیا۔ حالات کو دیکھ کر امیت شاہ کو کہنا پڑا کہ ’’میں آپ کے مطابق نہیں چلوں گا، مجھے یہاں کس طرح بولنا اس کا فیصلہ میں خود کروں گا۔‘‘امیت شاہ نے اپنی تقریر کے دوران راہول گاندھی پر الزام عائد کیا کہ انھوں نے ووٹ چوری سے متعلق پریس کانفرنس میں غلط جانکاری دی۔ یہ سن کر راہول گاندھی کھڑے ہوئے اور کہا کہ ’’میں اس پریس کانفرنس پر آپ کو چیلنج پیش کرتا ہوں۔ اتر پردیش اور ہریانہ میں ووٹ کیسے چوری ہوئی، یہ بھی جواب دے دیجیے۔‘‘ اس کے بعد ایوان میں ہنگامہ شروع ہو گیا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے ناراض ہوتے ہوئے کہہ دیا کہ ’’آپ کے حکم سے پارلیمنٹ نہیں چلے گی، مجھے کیا بولنا ہے، یہ میں طے کروں گا۔‘‘امیت شاہ اور راہول گاندھی کے بیانات اب سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہے ہیں۔ راہول گاندھی کا یہ بیان بھی وائرل ہو رہا ہے کہ ’’ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا فیصلہ لیا گیا، جس میں الیکشن کمیشن کو ’فْل امیونٹی‘ (دفاع کی مکمل طاقت) دی گئی۔ اس فْل امیونٹی دینے کے پیچھے جو سوچ تھی، ہمیں اس کا جواب چاہیے۔‘‘ کانگریس نے خود بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کچھ ویڈیوز ڈالی ہیں، جس میں امیت شاہ کو پریشان اور مشکل میں ظاہر کیا گیا ہے۔ ایک ویڈیو کے ساتھ کیپشن لگایا گیا ہے ’راہول گاندھی کا امیت شاہ کو کھلا چیلنج‘۔ ایک دیگر ویڈیو کے ساتھ کیپشن دیا گیا ہے ’امیت شاہ… ہے ہمت؟‘