حکومت سے 2021 میں اعلان ، چیف منسٹر کے سی آر کے وعدے صرف خوش کن ثابت
حیدرآباد۔31۔ مئی۔(سیاست نیوز) پرانے شہر کے ساتھ حکومت کے سوتیلے سلوک کی کئی ایک مثالیں منظر عام پر آچکی ہیں اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ مسلمانوں کے کانوں کو خوش کرنے والے ثابت ہورہے ہیں ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے ڈسمبر 2021 میں اعلان کیا گیا تھا کہ پرانے شہر کے میرعالم تالاب پر محکمہ بلدی نظم و نسق کی جانب سے کیبل برج کی تعمیر کے اقدامات کئے جائیں گے لیکن تاحال اس سلسلہ میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی اور نہ ہی اس کیبل برج کے کاموں کا آغاز کیا گیا ہے۔حیدرآباد میٹرو پولیٹین ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کی جانب سے سال گذشتہ کہا گیا تھا کہ ڈسمبر 2022 تک ان کاموں کو مکمل کرلیا جائے گا اور میرعالم تالاب پر تعمیر کئے جانے والے کیبل برج کی تعمیر کی تکمیل کے ساتھ ہی پرانے شہر میں ایک سیاحتی مقام کا اضافہ ہوگا لیکن ایچ ایم ڈی اے کے اس اعلان کو ایک سال سے زائد کا عرصہ گذرنے کے بعد بھی اب تک ان کاموں کا آغاز تک نہیں ہوپایا ہے۔ درگم چیروو تالاب پر کیبل برج کی تعمیر کے بعد حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ میر عالم تالاب پر بھی220 کروڑ کی لاگت سے کیبل برج کی تعمیر کا اعلان کیا گیا تھا لیکن ا س اعلان کے بعد متعدد مرتبہ توجہ دہانی کے باوجود میرعالم تالاب کے کیبل برج کا حال بھی پرانے شہر کی میٹروریل کی طرح ہونے لگا ہے ۔ میرعالم تالاب کو ترقی دینے کے سلسلہ میں متعدد اعلانات ریاستی حکومت کی جانب سے کئے گئے لیکن ان میں سے کسی ایک اعلان پر عمل آوری نہیں کی گئی۔ عام طور پر عہدیدارو ںکی جانب سے پرانے شہر کے ترقیاتی کامو ںمیں جائیدادوں کے حصول میں ہونے والی دشواریوں کا تذکرہ کیا جاتا ہے لیکن میرعالم تالاب پر کیبل برج کی تعمیر کے لئے کوئی جائیدادوں کا حصول یا دیگر مسائل نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود ان کاموں کے متعلق عدم پیشرفت پر عہدیدار جواب دینے سے قاصر ہیں۔ عہدیداروں نے سال گذشتہ ماہ اگسٹ کے دوران کیبل برج سے متعلق تفصیلات منظر عام پر لاتے ہوئے یہ کہا تھا کہ 2.5کیلومیٹر طویل یہ کیبل برج 100میٹر چوڑا ہوگا اور اس برج کی تعمیر انجام دینے والی ایک کمپنی کا نام بھی ذرائع کے حوالہ سے پیش کیا گیا تھا لیکن اس برج کے تعمیری کاموں کی عدم شروعات کے سلسلہ میں منتخبہ عوامی نمائندوں سے استفسار پر کہا جانے لگا ہے کہ حکومت کا ہر اعلان’کانوں کو خوش‘ کرنے والا ثابت ہورہا ہے اور مسلمانوں اور مسلم علاقوں کے تئیں حکومت تلنگانہ کے رویہ سے ظاہرہورہا ہے کہ ریاستی حکومت پرانے شہر کو مکمل طور پر نظرانداز کرنے کی پالیسی اختیار کئے ہوئے ہے اور استفسار پر محض یہ کہاجا رہاہے کہ جلد ہی کاموں کا آغاز کیا جائے گا۔م