میستری کے فرزند 22 سالہ سائی دنیش نے CA امتحان میںآل انڈیا 40 واں رینک حاصل کیا

   

مالی مشکلات کے باوجود جدوجہد نے خواب کو شرمندہ تعبیر کردیا ۔ والدین و اساتذہ سے اظہار تشکر
حیدرآباد ۔ 31 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : انسان اگر ہمت اور اپنی صلاحیتوں کی صحیح استعمال کرے تو اس کیلئے زندگی میں کوئی کام مشکل نہیں ہوتا ہے ۔ ایک ایسا ہی واقعہ حیدرآباد کے طالب علم کے ساتھ پیش آیا ۔ شدید مالی مجبوریوں ، صحت کے خوف و اپنے خاندان کے شکوک و شبہات کے باوجود 22 سالہ سائی دنیش نے اس ہفتہ کے آخر میں اپنے مقصد کو حاصل کیا ۔ جب اس نے انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاونٹس آف انڈیا کے ذریعہ منعقدہ CA فائنل امتحانات میں آل انڈیا رینک 40 واں مقام حاصل کیا ۔ شہر میںسعید آباد کے ایک میستری کا بیٹا دنیش نے نئے مقصد کی طرف گامزن ہے ۔ تنگدستی کے دنوں کے باوجود اس نے ہمت نہیں ہاری ۔ دنیش نے کہا کہ میں اپنے والدین اور بہن کو آرام دہ زندگی دوں گا ۔ جنہوں نے مجھے اپنی تعلیم کیلئے سہارا دیا ۔ آج میں صرف ان کی وجہ سے یہاں کھڑا ہوں ۔ دنیش نے بتایا کہ اس کی 24 سالہ بہن IIIT باسر سے گریجویٹ ہے جو فی الحال حیدرآباد میں ایک سافٹ ویر کمپنی میں کام کررہی ہے ۔ ہم دونوں اپنے خاندان میں کالج کی تعلیم حاصل کرنے والے پہلے فرد ہیں ۔ دنیش کے والد ایس سبرامنیم نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میرے بیٹے نے یہ کارنامہ انجام دیا ۔ مالی پریشانیوں کی وجہ سے اس کی اعلیٰ تعلیم کیلئے مالی مدد کرنا میرے لیے مشکل تھا ۔ ہم نے تعلیم کو ترک کردیا تھا لیکن ہم نے تعلیم حاصل کرنے کا خواب اپنے بچوں کو تعلیم دلاکر پورا کرلیا ۔ دنیش نے بتایا کہ CA انٹر کے امتحانات کے دوران اسے ایک بڑا جھٹکا لگا جب اسے کوویڈ 19 وبائی مرض کا سامنا کرنا پڑا ۔ وائرس کی وجہ سے وہ شدید بیمار ہوگیا تھا اور اسے نومبر 2020 میں گروپ 2 کا امتحان دینے پر مجبور کیا گیا تھا ۔ میں ایک ہی وقت میں گروپ امتحانات نہیں دے سکتا تھا اور انہیں وقت کے ساتھ دینا پرا ۔ دنیش نے بتایا کہ دسمبر 2021 میں سی اے انٹر لیول کے امتحانات پاس کرلیے لیکن ان رکاوٹوں نے اسے توڑا نہیں ۔ اس نے اپنے عزم کو مضبوط کیا اور آگے بڑھتا گیا ۔ دنیش کمار کی ماں ایس کماری نے کہا کہ دنیش رات دیر گئے تک پڑھتا رہا اور اکثر وہ رات 10 بجے سے صبح 5 بجے تک پڑھتا رہا ۔ دنیش نے کہا کہ وہ ہر روز 12 سے 14 گھنٹے مطالعہ کرتا تھا اور یہ اس کیلئے مشکل مرحلہ تھا لیکن اس نے والدین ، اساتذہ اور سرپرستوں کا ان کی غیر متزلزل حمایت کیلئے شکریہ ادا کیا ۔ دنیش نے کہا کہ میں پلیسمنٹ کے ذریعہ دستیاب فوری مواقع کے بارے میں کھلا ذہن رکھتا ہے اور ان پر توجہ مرکوز کررہا ہوں ۔۔ ش