اقلیتی بجٹ 3003 کروڑ، سبسیڈی لون کیلئے 300 کروڑ مختص
حیدرآباد۔ 26 جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ فوڈ کارپوریشن کے صدر نشین ایم اے فہیم نے اقلیتی بجٹ کو کانگریس حکومت کی سیکولر پالیسی کا حصہ قرار دیا۔ اقلیتی بجٹ کو بڑھاکر 3003 کروڑ کرنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ایم اے فہیم نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی اور ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارک نے مجموعی طور پر عوام دوست بجٹ پیش کیا ہے۔ بالخصوص میناریٹی ڈیکلریشن میں اقلیتوں سے جو وعدے کئے گئے پہلے ہی مکمل بجٹ سے ان پر عمل کرنے کا اشارہ دے دیا ہے۔ اقلیتی بجٹ 4000 کروڑ دینے اور سبسیڈی لون کے لئے علیحدہ طور پر 1000 کروڑ روپے مختص کرنے کا وعدہ کیا گیا گیا تھا۔ ریاست کی مالی حالت بہتر نہ ہونے کے باوجود اقلیتی بجٹ 3003 کروڑ روپے دیا گیا ہے۔ سبسیڈی لون کے لئے علیحدہ طور پر 300 کروڑ روپے مختص کئے گئے۔ یہ ابتداء ہے مستقبل میں تمام وعدے پورے کئے جائیں گے۔ مسلمانوں کی تعلیمی، معاشی پسماندگی کو دور کرنے پر اولین ترجیح دی جارہی ہے جس کا ثبوت ٹمریز کو 950 کروڑ روپے مختص کرنے سے ملتا ہے۔ بی آر ایس کے دور حکومت میں اقلیتوں کو صرف ہتھیلی میں جنت دکھائی گئی۔ اقلیتی بہبود کے لئے منظور کردہ بجٹ کبھی مکمل جاری نہیں کیا گیا۔ کانگریس حکومت اقلیتوں کی ترقی اور بہبود کے لئے ٹھوس اقدامات کرے گی۔ جتنا بجٹ اقلیتی بہبود کے لئے مختص کیا گیا ہے انہیں مکمل جاری کیا جائے گا۔ 2
ضرورت پڑھنے پر اس میں مزید اضافہ کرنے کے لئے چیف منسٹر اور ڈپٹی چیف منسٹر سے نمائندگی کی جائے گی۔ 2