مینکا گاندھی کو ہتک عزت کی نوٹس گائے بیچنے کے تبصرہ کا شاخسانہ

   

Ferty9 Clinic

نئی دہلی: انٹرنیشنل سوسائٹی فار کرشنا کانسیئسنس (ISKCON) نے جمعہ 29 ستمبر کو بی جے پی رکن پارلیمنٹ مینکا گاندھی کو 100 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا نوٹس بھیجا ہے۔ حال ہی میں مینکا گاندھی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔ اس میں وہ کہہ رہی ہیں کہ اسکان اپنے گاؤ شالہ سے قصابوں کو گائے بیچتا ہے۔ ہندوستان میں اس وقت سب سے بڑا فراڈاسکان ہے۔اسکان کے نائب صدر رادھرامن داس نے کہا کہ اسکان کے خلاف الزامات بالکل بے بنیاد ہیں۔ ہم نے ان الزامات کے حوالے سے مینکا گاندھی کو نوٹس بھیجا ہے۔ اسکان کے عقیدت مند، حامی اور خیر خواہ مینکا گاندھی کے الزامات سے بہت افسردہ ہیں۔ مینکا گاندھی کے الزامات بدنیتی پر مبنی ہیں۔ سابق مرکزی وزیر مینکا گاندھی نے کہا تھا کہ اسکان نے گائے کے شیڈ قائم کیے ہیںجن کو چلانے کے لیے انھیں حکومت سے بے شمار فائدے ملتے ہیں۔
انہیں بڑی زمینیں ملتی ہیں۔ اس کے باوجود جو گائیں دودھ نہیں دیتیں ان کو قصابوں کے حوالے کر دیا جاتا ہے۔ ان کے گوشوں میں ایک بچھڑا یا ایک بھی خشک (بوڑھی) گائے نہیں ہے۔مینکا گاندھی نے یہ باتیں ایک یوٹیوب کو دیے گئے انٹرویو میں کہیں۔مینکا گاندھینے یہ بھی کہاکہ میں آندھرا پردیش کے اننت پور میں اسکن کے ایک گائے کے شیڈ میں گئی تھی۔ گوشہ میں ایک بھی گائے ایسی نہیں ملی جس نے دودھ نہ دیا ہو اور نہ ہی کوئی بچھڑا ملا۔ اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ وہ (ISKCON) گائے اور بچھڑے بیچتے ہیں جو دودھ نہیں دیتے۔مینکا گاندھی نے کہاکہ کسی نے اتنے مویشی قصابوں کو نہیں بیچے جتنے اسکن نے بیچے ہیں۔ مینکا گاندھی نے کہا کہ اسکن قصائیوں کو گائے بیچ رہی ہے۔ کوئی اور نہیں کرتا جیسا کہ وہ کرتے ہیں۔ وہ سڑکوں پر ‘ہرے رام ہرے کرشنا’ گاتے ہیں۔ پھر کہتے ہیں کہ ان کی ساری زندگی دودھ پر منحصر ہے۔ شاید، کسی نے اتنے مویشی قصابوں کو نہیں بیچے جتنے اسکن نے بیچے۔ اگر یہ لوگ ایسا کر سکتے ہیں تو ہم دوسروں سے کیا امید رکھ سکتے ہیں۔اسکن نے مینکا گاندھی کے الزامات کی تردید کی ہے۔ اسکن کے ترجمان یودھیشتھر گووند داس نے کہاکہ مینکا گاندھی آندھرا پردیش کے اننت پور میں گاؤ شالہ کے بارے میں کہہ رہی ہیں ایسی 250 سے زیادہ گائیں ہیں جو دودھ نہیں دیتی ہیں۔ وہاں سینکڑوں بچھڑے بھی ہیں۔ ان کے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔یودھیشتھر نے یہ بھی کہا کہ اسکن نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا میں گائے اور بیلوں کے تحفظ اور دیکھ بھال میں سب سے آگے رہا ہے۔ ہماری گایوں اور بیلوں کی زندگی بھر دیکھ بھال کی جاتی ہے اور انہیں قصابوں کو فروخت نہیں کیا جاتا جیسا کہ الزام لگایا گیا ہے۔ اسکون نے وضاحت کے لیے ایک خط بھی جاری کیا۔