مین پوری اور اناؤ ریپ کیسوں پر پرینکا کی یوگی حکومت پر تنقید

   

لکھنو ۔4 ڈسمبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اُترپردیش میں خاص طورپر لڑکیوں اور خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ پر یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور صنف نازک کے خلاف جرائم کے واقعات کے سدباب کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے پر زور دیا ہے۔ پرینکا نے مین پوری اور اناؤ واقعات کا ذکر کیا ۔ ان میں اناؤ کیس کی پیشرفت کافی سست رفتار سے چل رہی ہے جس میں بی جے پی ایم ایل اے ملوث ہیں۔ مین پوری میں ایک طالبہ کے قتل اور مبینہ عصمت دری کے معاملے میں آج ایک بار پھر وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اترپردیش میں نظم ونسق کا برا حال ہے ۔ پرینکا گاندھی نے چہارشنبہ کو اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ خواتین کے خلاف جرائم کے معاملے میں یو پی سب سے اوپر کیوں ہے ؟اس کا اندازہ اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 16 ستمبر ایک طالبہ کی لاش اس کے ہاسٹل میں ملی تھی۔ متاثرہ کا کنبہ انصاف کیلئے مسلسل سرگرداں ہے لیکن کچھ نہیں ہوا۔ پرینکانے اناؤ ریپ معاملے کی سماعت میں تاخیر پر بھی سوال اٹھا یا ہے ۔اس معاملے میں بی جے پی ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کلیدی ملزم ہیں۔سپریم کورٹ نے یکم اگست 2019 کو اناؤ ریپ متاثرہ سے متعلق پانچ معاملات کا ٹرائل 45 دنوں کے اندر پورا کرنے کا حکم دیا تھا۔کورٹ نے سی بی آئی کو بھی ہدایت دی تھی کہ وہ دو ہفتوں میں ریپ متاثرہ کے سڑک حادثے کی بھی جانچ مکمل کرے ۔اناؤ معاملے میں سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ 45 دن میں ٹرائل پورا کیا جائے ۔80 دن گذر چکے ہیں ابھی تک ٹرائل پورا نہیں ہوا ہے ۔ مجرموں کیخلاف معاملے درج نہیں ہوتے ہیں اور اگر معاملہ رسوخ والے ایم ایل اے کا ہے تو پہلے ایف آئی آر میں تاخیر ہوتی ہے پھر گرفتاری میں اور اب ٹرائل لٹکا پڑا ہے۔