بنگلورو: بنگلورو میں نمّا میٹرو (ٹرین) کرایوں میں اضافہ نے روزانہ کے مسافروں میں شدید غصے کو جنم دیا ہے، جنہوں نے بی ایم آر سی ایل کو 50 فیصد کے زبردست اضافے پر تنقیدکا نشانہ بنایا ہے، جب کہ خدمات ناکافی ہیں۔ بی ایم آر سی ایل نے9 فروری سے 50 فیصد کرایہ اضافہ کا اعلان کیا، جس کے تحت زیادہ سے زیادہ کرایہ 60 روپے سے بڑھ کر 90 روپے ہوگیا، جب کہ کم از کم کرایہ (پہلے دو کلومیٹرکے لیے) 10 روپے ہی برقرار ہے۔ بنگلوروکا میٹرو نظام جو دہلی میٹرو کے بعد ہندوستان کا دوسرا سب سے بڑا میٹرو سسٹم ہے ، نے مسافروں اور خدمات کے پھیلاؤ میں خاطر خواہ ترقی دیکھی ہے، جس میں گزشتہ دسمبر میں76کلومیٹر طویل اسٹرچ پر 68 اسٹیشنز کے ساتھ سب سے زیادہ روزانہ 9.2 لاکھ کی سواری کا ریکارڈ قائم کیا۔ تاہم، ایک عام شکایت کوچز میں زیادہ بھیڑ اور ٹرینوں کی کم فریکوئنسی رہی ہے۔ روزانہ کی آمدنی بھی 2 کروڑ روپے سے تجاوزکرچکی ہے لیکن کارپوریشن کو آپریشنل لاگت، ایندھن، تنخواہوں کے علاوہ قرضوں کی ادائیگی بھی کرنی پڑتی ہے۔ کرایہ میں اضافہ فیئر فکسیشن کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پرکیا گیا ہے، جس نے 16 دسمبر 2024 کو اپنی رپورٹ پیش کی تھی۔ کمیٹی نے ہندوستان اور دیگر عالمی شہروں کے میٹرو سسٹمزکا مطالعہ کرنے کے بعد کرایوں میں نظرثانی کی تجویز دی تھی تاکہ رسائی کی استطاعت اور مالی استحکام کے درمیان توازن قائم کیا جا سکے۔