جائیدادوں کا حصول مکمل کرلیا گیا ۔ منصوبہ میں کسی طرح کی تبدیلی کا امکان مسترد
حیدرآباد 7 ستمبر (سیاست نیوز) پرانے شہر میں میٹرو ریل کیلئے جائیدادوں کے حصول میں تیزی پیدا کرکے حیدرآباد میٹرو ریل حکام نے شاہ علی بنڈہ تا سید علی چبوترہ سڑک کے توسیعی کاموں کا آغاز کردیا ہے اور جن مالکین جائیداد نے اپنی جائیدادیں حوالہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے وہ اپنی جائیدادوں کا تخلیہ کرکے جائیدادوں کی حوالگی کا عمل شروع کرچکے ہیں۔ حیدرآباد میٹرو ریل سے دارالشفاء تا چندرائن گٹہ پرانے شہری راہداری پر جائیدادوں کے حصول کے علاوہ پلروں کی نشاندہی کا عمل شروع کیا جاچکا ہے اور کئی مقامات پر جائیدادوں کے حصول کو تیز کرکے حاصل کیا جانے لگا ہے۔ ریاست میں کانگریس اقتدار کے بعد چیف منسٹر ریونت ریڈی نے پرانے شہر میں میٹرو ریل راہداری پر کاموں کا منصوبہ تیار کرکے حیدرآباد میٹرو ریل کی پرانے شہر میں توسیع کے اقدامات کئے تھے اور دارالشفاء سے جائیدادوں کے حصول اور انہدامی کارروائی شروع ہوئی جو کہ مختلف تہواروں کے علاوہ محرم کے سبب کچھ تاخیر کا شکار ہوا لیکن حیدرآباد میٹرو ریل سے اس مدت کے دوران شاہ علی بنڈہ تا سید علی چبوترہ کی سڑک پر جائیدادوں کے حصول کو مکمل کرکے ان کو حاصل کرنے کے اقدامات کو مکمل کرلیاگیا ۔ ذرائع کے مطابق پرانے شہر کی راہداری میں دوبارہ تبدیلی کی کوششیں کی جا رہی ہیں لیکن حکومت سے اس راہداری میں مزید کسی طرح کی تبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ کیا جاچکا ہے اور یہ واضح کردیا گیا کہ پرانے شہر میں میٹرو ریل راہداری کیلئے منصوبہ مرکز کو روانہ کیا جاچکا ہے اور اب اس میں کسی تبدیلی کی گنجائش نہیں ہے۔ مہاتما گاندھی بس اسٹیشن تا فلک نما راہداری پر کاموں کے سلسلہ میں عہدیداروں کا کہناہے کہ اس راہداری کو حاصل منظوری کے بعد اب تبدیلی کی گنجائش نہیں ہے اور فلک نما تا چندرائن گٹہ توسیع کا معاملہ مرکز کے پاس زیر غور ہے ۔دوسرے مرحلہ میں اس پراجکٹ کو اگر منظوری ملتی ہے تو توسیع کے کام ساتھ ہی انجام دیئے جائیں گے اور اس راہداری پر کاموں کو مزید تیز کرنے کے ساتھ پراجکٹ کی تکمیل کو یقینی بنایا جائے گا۔3