میٹرو ریل کیلئے فنڈس کی قلت، پرانا شہر کا پراجکٹ متاثر

   

پہلے سے موجود بعض اسٹیشنوں پر سیڑھیاں لگانے کیلئے فنڈز ندارد
حیدرآباد۔19فروری(سیاست نیوز) حیدرآباد میٹرو ریل کے پاس اتنی رقم نہیں ہے کہ شہر میں تعمیر کئے گئے پہلے مرحلہ کے تمام اسٹیشنوں پر خودکار سیڑھیاں نصب کی جائیں۔ حیدرآباد میٹرو ریل کا کہنا ہے کہ انہیں پرانے شہرمیں 5کیلو میٹرو ریل کے تعمیری کاموں کے آغاز کے لئے بھی رقومات درکار ہیں اور بجٹ نہ ہونے کے سبب پہلے مرحلہ کے اسٹیشنو ںمیں خود کار سیڑھیاں نصب کرنے کے موقف میں نہیں ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے پرانے شہر میں دارالشفاء تافلک نما میٹرو ریل کے تعمیری و ترقیاتی کاموں کے سلسلہ میں سنجیدگی کا اظہار کیا ہے لیکن حیدرآباد میٹرو ریل کے پاس وافر بجٹ نہ ہونے کے سبب ان کاموں کی شروعات نہیں ہوپارہی ہے۔ حیدرآباد میں میٹرو ریل کے مسافرین میں بتدریج اضافہ ہوتا جارہا ہے اور میٹرو ریل کے مسافرین سے خاطر خواہ آمدنی حاصل ہونے لگی ہے لیکن اس کے باوجود بھی حیدرآباد میٹرو ریل کے لئے پرانے شہر کے پراجکٹ کیلئے فنڈس کی قلت کا ادعا پیش کیا جارہا ہے۔ شہر حیدرآباد میں میٹرو خدمات کے آغاز کے ساتھ ہی پرا نے شہر میں میٹرو کے تعمیری کاموں کو شروع کیا جانا تھا لیکن اب جبکہ شہر کے تمام راہداریوں کو مکمل کیا جاچکا ہے اور تمام مراحل مکمل ہوچکے ہیں تو پرانے شہر کا مرحلہ جوں کا توں باقی ہے ۔ ذرائع کے مطابق عہدیداروں سے پرانے شہر میں میٹرو کے کاموں کے سلسلہ میں دریافت کرتے ہی وہ فنڈس کی قلت کا اظہار کرنے لگے ہیں جو کہ پرانے شہر میں میٹرو کے کاموں کے آغاز میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے پرانے شہر کی ترقی اور پرانے شہر میں عوام کو سہولت کی فراہمی کے سلسلہ میں سنجیدگی کا اظہار کیا جاتا تو اب تک پرانے شہر کی راہداری پر تعمیراتی کاموں کیلئے فنڈز کی اجرائی کے اقدامات کئے جاتے لیکن فنڈز کی کمی کے سبب ایسا نہیں ہوسکا۔