کراچی ۔2 جولائی (سیاست ڈاٹ کام ) انگلینڈ کے خلاف میچ میں مطلوبہ نشانہ کے تعاقب میں وکٹیں باقی ہونے کے باوجود حیران کن طور پر محتاط انداز میں بیٹنگ پر سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے لیکن پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف ان کی حمایت میں سامنے آگئے ہیں۔ انگلینڈ نے ہندوستان کو کامیابی کے لیے 338رنز کا ہدف دیا تھا لیکن ہدف کے تعاقب میں ٹیم 306 رنز ہی بنا سکی۔جب مہندرا سنگھ دھونی بیٹنگ کے لیے میدان میں آئے تو ہندوستان کو میچ میں ہندوستان کو65گیندوں پر تقریباً 10کی اوسط سے 112رنز درکار تھے اور اس کی 6 وکٹیں باقی تھیں۔ اس موقع پر ہردک پانڈیا نے تیزی سے رنز اسکور کیے لیکن مہندرا سنگھ دھونی نے بڑھتے رن ریٹ کے باوجود جارحانہ انداز نہ اپنا جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اپنی اننگز کی ابتدائی 24گیندوں پر صرف 29 رنز بنائے تھے۔ پانڈیا کے آؤٹ ہونے کے بعد بھی ہدف کا تعاقب زیادہ مشکل نہ تھا اور ٹیم کو 31 گیندوں پر 71 رنز درکار تھے لیکن دھونی اور ان کے نئے ساتھی کیدار جادھو نے کسی بھی موقع پر ہدف حاصل کرنے کی کوشش نہ کی۔ دھونی کو اس طرح کی بیٹنگ پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا لیکن پر راشد لطیف ان کے دفاع میں سامنے آئے اور کہا کہ دھونی کو اسی طرح کی بیٹنگ پر افغانستان اور ویسٹ انڈیز کے خلاف بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا لیکن وہ مستقل اسی طرح سے بیٹنگ کر رہے ہیں لہٰذا صرف انگلینڈ کے خلاف تنقید جائز نہیں۔ پانڈیا نے40 اوور تک جارحانہ بیٹنگ کی لیکن فیلڈنگ میں تبدیلی کے ساتھ ہی وہ رنز اسکور نہیں کر سکے۔ انگلینڈ کے خلاف میچ پانڈیا نے خراب کیا کیونکہ وہ ایسا کھلاڑی ہے جو 15رنز فی اوورز کے حساب سے بنا سکتا ہے۔