میڈیا پروپگنڈہ کا مقصد ملک میں تبلیغی جماعت کو ختم کرنے کی سازش

   

حقیقی صورتحال سے واقف کروانا حکومت کی ذمہ داری، جناب سید جلیل احمد صدر کل ہند مجلس تعمیرملت کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 3 اپریل (پریس نوٹ) کل ہند مجلس تعمیرملت نے قومی میڈیا کی جانب سے کوروناوائرس کی وبا پھیلانے کیلئے مسلمانوں کو ذمہ دار قرار دینے کی کوششوں کی سختی کے ساتھ مذمت کی ہے اور کہا ہیکہ یہ ایک خطرناک رویہ ہے جس سے ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا ماحول پیدا ہورہا ہے۔ صدر کل ہند مجلس تعمیرملت جناب سید جلیل احمد ایڈوکیٹ نے تبلیغی جماعت کے مرکز حضرت خواجہ نظام الدین کے خلاف میڈیا کی مذموم مہم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جس طرح ساون کے اندھے کو ہر چیز ہری نظر آتی ہے اسی طرح فرقہ پرستی کی نظر رکھنے والوں کو ملک کی ہر خرابی حتیٰ کہ کورونا جیسی وبا کے ذمہ دار بھی مسلمان ہی نظر آتے ہیں۔ یہ بات ملک و قوم کے مفاد میں نہیں ہے اور یہی رجحان باقی رہا تو اس کے تباہ کن اثرات رونما ہوں گے۔ صدر کل ہند مجلس تعمیر ملت نے مزید کہا کہ ملک میں کورونا وائرس کا پہلا معاملہ 30 جنوری کو سامنے آیا جبکہ چین میں ماہ ڈسمبر سے ہی اس وبا نے تباہی مچا رکھی تھی مگر ہماری حکومت مارچ کے تیسرے ہفتہ میں ہی ہوش میں آئی اور اس وقت تک سی اے اے کے خلاف احتجاج کو کچلنے، دہلی میں مسلمانوں کے خلاف فساد منظم کرنے، مدھیہ پردیش کی حکومت کو بیدخل کرنے اور ڈونالڈ ٹرمپ کے استقبال کی تیاریاں کرنے میں ہی قوم مصروف رہی۔ پھر یک بیک عوام کو پہلے سے خبر اور اطلاع دیئے بغیر سارے ملک میں لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا اور لاکھوں افراد دوسرے مقامات پر پھنس گئے جن میں مرکز نظام الدین میں موجود چند ہزار افراد بھی شامل تھے اور ذمہ داروں کی جانب سے پولیس اور انتظامیہ کو اطلاع دیئے جانے کے باوجود ان کی نکاسی کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔ اب مرکز نظام الدین کو نشانہ بنا کر مسلمانوں کو بدنام کرنے کی مہم شروع کی گئی ہے۔ اس کا سب سے بڑا مقصد یہ ہیکہ دعوت و تبلیغ کی تحریک کو ختم کیا جائے۔ صدر تعمیرملت نے کہا کہ بھوک اور بیماری کا کوئی مذہب نہیں ہوتا لیکن جب میڈیا غیرانسانی حرکتوں پر اتر آئے اور ملک کا ماحول خراب کرے اور صورتحال کا استحصال کرے تو پھر حکومت کو چاہئے کہ وہ کھلے دل کے ساتھ سامنے آئے اور ایک وائیٹ پیپر جاری کرتے ہوئے صحیح صورتحال دنیا کے سامنے پیش کرے۔ کشمیر میں ویشنودیوی کے درشن اور تروپتی کے درشن کیلئے بے شمار لوگ جمع تھے، سنگر کنیکاکپور کے پروگرام میں لاکھوں افراد نے شرکت کی جن میں قائدین اور ارکان پارلیمنٹ بھی شامل تھے۔ پارلیمنٹ کا سیشن بھی جاری تھا، جس میں ارکان پارلیمنٹ، عہدیداروں، کیوریٹی اور میڈیا کے ہزاروں افراد شریک تھے۔ یوگی ادتیہ ناتھ نے لاک ڈاؤن کے باوجود ایودھیا میں ایک جم غفیر کے ساتھ مورتی استھاپنا کی لاکھوں مہاجر مزدور نقل مقامی کیلئے سڑکوں پر جمع ہوئے لیکن میڈیا کو اس میں کوئی خرابی نظر نہیں آئی۔ یہ سب کیا ہورہا ہے؟ اس پر قوم کو غور کرنا چاہئے۔