اقوام متحدہ، 25 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) فرانس کے صدر امانوئل میکرون کا خیال ہے کہ امریکہ، ایران اور نیوکلیئر معاہدہ کے دیگر دستخط کنندگان ممالک کے علاوہ مغربی ایشیا کے ممالک کو تنازعات سے بچنے کے لئے ایک بار پھر بات چیت شروع کرنی چاہئے ۔مسٹر میکرون نے منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب کے دوران یہ بات کہی۔فرانسیسی صدر نے کہا‘‘پہلے سے زیادہ، میں مانتا ہوں کہ امریکہ، ایران اور نیوکلیئر معاہدہ کے دیگر دستخط کنندگان ممالک کے علاوہ مغربی ایشیا کے ممالک کے درمیان دوبارہ بات چیت شروع ہونی چاہئے ، جن سے سلامتی اور استحکام سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہے ’’۔اس سے پہلے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جنرل اسمبلی میں کہا کہ اگر ایران کے موجودہ رویہ اور رویہ میں کوئی تبدیلی نہیں آتی ہے تو امریکہ اس پر مزید سخت پابندیاں لگائے گا۔ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ بات چیت شروع کرنے کے لئے تیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اتحادی چاہتا ہے دشمنی نہیں۔ امریکی صدر نے نیوکلیئر معاہدہ سے الگ ہونے کے اپنے فیصلہ کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ایران کے نیوکلیئر پروگرام کی سائٹس کی نگرانی نہیں ہو سکتی تھی اور بیلسٹک میزائل پروگرام کو بھی اس سے باہر رکھا گیا تھا۔
