میکرون یہود دشمنی کو بڑھا رہے ہیں : نیتن یاہو

   

تل ابیب، 20 اگست (یو این آئی) اسرائیل کے وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے صدر ایمانوئل میکرون پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ستمبر میں اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کر کے یہود دشمنی کو ہوا دے رہے ہیں۔فرانسیسی صدر نے منگل کے روز نیتن یاہو کے الزامات کو ‘گھٹیا’ اور ‘غلط’ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ‘یہ وقت سنجیدگی اور ذمہ داری کا ہے نہ کہ جوڑ توڑ کا ۔نیتن یاہو کا الزام میکرون کو لکھے گئے ایک خط میں لگایا گیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان کے اعلان کے بعد فرانس میں یہود دشمنی میں اضافہ ہوا ہے ،فلسطینی ریاست کے لئے آپ کا مطالبہ اس یہودی مخالف آگ پر ایندھن ڈالتا ہے ۔ یہ سفارت کاری نہیں ہے اس سے حماس کی دہشت گردی کو فروغ ملتا ہے ، یرغمالیوں کی رہائی سے حماس کے انکار کو سخت کیا جاتا ہے ، فرانسیسی یہودیوں کو دھمکانے والوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور اب آپ کی سڑکوں پر یہودی نفرت کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے ۔میکرون نے جولائی میں اس بات کی تصدیق کی تھی کہ فرانس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کرے گا۔فرانس اقوام متحدہ کے کم از کم 145 رکن ممالک میں شامل ہو جائے گا جو پہلے ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرتے ہیں یا اسے تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔فرانس کے یورپی امور کے وزیر بن یامین حداد نے بی ایف ایم ٹی وی پر کہا کہ میکرون اور ان کی حکومت ہمیشہ یہود دشمنی کے خلاف انتہائی پرعزم رہی ہے ۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ میں آپ کو بتا رہا ہوں کہ یہ ایک ایسا معاملہ ہے جسے آلہ کار نہیں بنایا جانا چاہئے … یہود دشمنی کے خلاف جنگ میں فرانس کے پاس سیکھنے کے لیے کوئی سبق نہیں ہے ۔فرانسیسی صدر نے مزید کہا کہ “یہودی برادری کے خلاف تشدد ناقابل برداشت ہے ” اور میکرون کی جانب سے 2017 کے بعد سے تمام حکومتوں کو یہود مخالف کارروائیوں کے خلاف سختی سے کارروائی کرنے کی ہدایات پر روشنی ڈالی۔