میکسیکو سٹی ۔ 13 ڈسمبر (ایجنسیز) کہا جا ہا ہے کہ ان نئے اضافی محصولات کے نفاذ سے ہندوستان میں کار بنانے والی بڑی کمپنیوں کی برآمدات بری طرح متاثر ہوں گی۔ ہندوستان اور میکسیکو کے درمیان سالانہ تقریباً سوا گیارہ ارب ڈالر کی اشیا کی تجارت ہوتی ہے۔ امریکہ کے بعد اب میکسیکو نے بھی ہندوستان کی بعض منتخب اشیا کی درآمد پر 50 فیصد تک ٹیرفس لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ البتہ اس میں ایسے بعض دیگر ایشیائی ممالک کا نام بھی شامل ہے، جن کا میکسیکو سٹی کے ساتھ کوئی تجارتی معاہدہ نہیں ہے۔ نئی دہلی میں ماہرین کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے خلاف میکسیکو کے 50 فیصد تک ٹیرف لگانے کے اقدام سے دو طرفہ تجارت کے متاثر ہونے کا امکان ہے۔ فی الوقت میکسیکو کے ساتھ ہندوستان کی برآمدات سرپلس میں ہیں اور ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس بھارت نے میکسیکو کو تقریباً 8.9 بلین ڈالر کی اشیا درآمد کیں، جبکہ اس کے مقابلے میں میکسیکو نے صرف 2.8 بلین ڈالر کی اشیا ہندوستان کو برآمد کیں۔ آٹو پارٹس، ہلکی کاریں، کھلونے، کپڑے، ٹیکسٹائل، پلاسٹک، فرنیچر، جوتے، اسٹیل، گھریلو سامان، چمڑے کی اشیاء، المونیم، کاغذ، ٹریلرز، شیشہ، صابن، گتے، موٹر سائیکل، پرفیوم اور کاسمیٹکس کی درآمدات پر نئی ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ 2024 میں میکسیکو کی ہندوستان سے اہم درآمدات موٹر کاریں، آٹو پارٹس اور دیگر مسافر گاڑیاں تھیں۔ اب، میکسیکو کی جانب سے ان اشیاء پر بھاری ڈیوٹی عائد کرنے کے بعد ہندوستانی برآمدات کو کافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ نئے اعلان شدہ ٹیرفس کا اطلاق یکم جنوری 2026 سے ہوگا اور اس کی زد میں دھات، کاریں، کپڑے اور دیگر آلات آئیں گے۔ تھائی لینڈ، ہندوستان اور انڈونیشیا سمیت درجنوں ممالک جن کا میکسیکو کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ نہیں ہے، وہ اس سے متاثر ہوں گے۔
