ریاست میں 19 ہزار ٹیچرس کی مخلوعہ جائیدادیں ، صرف 6612 جائیدادوں پر تقررات کا اعلان
حیدرآباد ۔ 6 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : ریاست میں ٹیچرس کے تقریبا 19 ہزار جائیدادیں مخلوعہ ہیں ۔ مگر حکومت کی جانب سے صرف 6612 جائیدادوں پر تقررات کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے احکامات جاری کئے گئے ہیں ۔ جس سے بیروزگار نوجوانوں میں برہمی پائی جاتی ہے۔ 1290 اسکولس میں کوئی داخلے نہیں ہوئے ہیں ۔ چیف منسٹر کے سی آر نے گذشتہ سال 9 مارچ 2022 کو اسمبلی میں 13,086 ٹیچرس کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بیروزگار نوجوان میگا ڈی ایس سی کی توقع کررہے تھے تاہم حکومت نے صرف 6612 ٹیچرس کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے منی ڈی ایس سی منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ریاست میں 1,22,389 ٹیچرس کی منظورہ جائیدادیں ہیں ۔ جس میں 1,03,343 ٹیچرس خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ 19 ہزار ٹیچرس کی جائیدادیں مخلوعہ ہیں جس میں چند جائیدادوں پر ترقی کے ذریعہ پر کی جانی ہے ۔ گزیٹیڈ ہیڈ ماسٹرس کی 1947 ، پی ایس ہیڈ ماسٹرس کی 2162 اسکول اسسٹنٹس کی 5870 جائیدادوں پر ترقی کے ذریعہ بھرتی کرنا ہے ۔ ہائی کورٹ کے گرین سگنل کے بعد تلنگانہ حکومت نے ٹیچرس کی ترقی و تبادلوں کا عمل شروع کردیا ہے ۔ وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی نے کہا کہ ترقیوں کے بعد مخلوعہ جائیدادوں پر بہت جلد تقررات کیئے جائیں گے ۔ جس کے بعد تاحال مخلوعہ جائیدادوں کے علاوہ ترقیوں کے بعد مخلوعہ ہونے والی جائیدادوں کو شمار کرلیا جائے تو ریاست میں ٹیچرس کی بھاری تعداد میں مخلوعہ جائیدادیں پائی جائیں گی ۔ ماضی میں چیف منسٹر نے جو اعلان کیا تھا اس کے مطابق بھی تقررات نا کرنے کے الزامات عائد کئے جارہے ہیں ۔ کورونا بحران سے قبل ریاست کے مختلف اسکولس میں تقریبا 12 ہزار ودیا والینٹرس خدمات انجام دے رہے تھے ۔ کورونا بحران کے دوران اسکولس کو بند رکھنے کے بعد جب دوبارہ اسکولس کا احیاء ہوا تو ودیا والینٹرس کی خدمات سے دوبارہ استفادہ نہیں کیا گیا ۔ اس سے اندازہ ہوگیا کہ ریاست میں ٹیچرس کی بھاری تعداد میں مخلوعہ جائیدادیں ہیں ۔ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد تلنگانہ حکومت نے پہلی مرتبہ 2017 میں ٹیچرس کی جائیدادوں پر تقررات کے لیے نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا ۔ اس وقت تک ڈی ایس سی رہنے والے نام کو تبدیل کرتے ہوئے ٹی آر ٹی سے موسوم کیا گیا اور 13500 جائیدادوں پر تقررات کئے گئے اس کے بعد ابھی ٹیچرس کی جائیدادوں پر تقررات کئے جارہے ہیں ۔ موجودہ صورتحال سے یہ اندازہ لگایا جارہا ہے کہ حکومت طلبہ کی تعداد کے لحاظ سے ٹیچرس کے تقررات کررہی ہے ۔ریاست میں 26 ہزار سرکاری اسکولس ہیں جن میں 18,235 پرائمری اسکولس ہیں اس طرح جاریہ سال 1290 اسکولس میں کوئی داخلے نہیں ہوئے ۔ جس پر حکومت ایسے اسکولس کو بند کردینے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے ۔ اس کے علاوہ ریاست میں 6 ہزار ایسے اسکولس ہیں جہاں ایک ہی ٹیچر کی خدمات موجود ہے ۔ ان اسکولس میں 30 سے کم طلبہ کی تعداد ہے ۔ اول تا پانچویں جماعت تک ان اسکولس میں تعلیم دی جارہی ہے ۔ اسکول ٹیچر رخصت پر جانے پر دوسرے اسکول کے ٹیچرس یہاں طلبہ کو پڑھا رہے ہیں اس کے علاوہ دو ٹیچرس خدمات انجام دینے والے اسکولس کی تعداد 10,271 ہیں ۔۔ ن