میں جذبات کو دوسروں سے بہتر طور پر قابومیں رکھتا ہوں : دھونی

   

   نئی دہلی ۔16 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) جذبات کا مظاہرہ کرنا ہر انسان کی فطرت ہوتی ہے لیکن مہیندر سنگھ دھونی کا اس ضمن میں معاملے کچھ مختلف ہے ۔ تجربہ کار ہندوستانی سابق کپتان دھونی نے اس ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ وہ کسی اور کی طرح جذبات محسوس کرتے ہیں لیکن وہ دوسروں سے اس معاملے میں بہتر ہیں کہ کس طرح منفی جذبات پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔ وہ ہندوستانی کرکٹ کپتان کول رہے ہیںلیکن دو وقت کے عالمی چیمپیئن کپتان نے کہا کہ وہ ہر فتح اور شکست پر جذبات سے پوری طرح سے گزرتے ہیں۔ دھونی نے مزید کہا کہ میں دوسروں کی طرح ہوں لیکن میں اپنے جذبات کو دوسرے افراد سے بہتر طور پر قابو کرتا ہوں۔ جولائی میں ورلڈ کپ سے ہندوستان کے سیمی فائنل سے باہر ہونے کے بعد سے ہی دھونی کے مستقبل پر قیاس آرائیاں جاری ہیں۔ سیمی فائنل سے ٹیم کے اخراج پر دھونی نے کہا کہ میں صرف اتنا کہوں گا ، میں بھی اتنا ہی مایوسی کا شکار ہوں۔ میں بھی کئی بار ناراض ہوتا ہوں ، مایوس ہوتا ہوں۔ لیکن اہم بات یہ ہے کہ ان میں سے کوئی بھی احساس تعمیری نہیں ہے لہذا انکا اظہار بے فیض ہوتا ہے ۔ 38 سالہ دھونی نے کہا کہ مسائل کے بارے میں گرفت کرنے کی بجائے حل تلاش کرنا ہی اس کے لئے فائدہ مند ہے۔جذبات کے اظہار کے بجائے میں کیا منصوبہ بنا سکتا ہوں؟ اگلا فرد کون ہے ، جسے میں استعمال کرسکتا ہوں؟ ایک بار جب میں اس منصوبے میں داخل ہو جاتا ہوں ، تو میں اپنے جذبات پر قابو پا لیتاہوں۔ دھونی نے ایک بار پھر زور دے کر کہا کہ یہ عمل حتمی نتائج سے زیادہ اہم ہے ، یہ ایک ایسا فلسفہ ہے جس پر انہوں نے اپنے کپتانی کے دور میں بار بار زور دیا تھا۔اگر ٹسٹ میچ ہے تو آپ کے پاس دو اننگز ہیں ، اپنے اگلے اقدام کی منصوبہ بندی کرنے کے لئے یہ کافی وقت فراہم کرتے ہیں لیکن اگر مقابلہ ٹی 20 ہے تو اس میں سب کچھ بہت جلد ہوجاتا ہے ، لہذا مطالبات مختلف ہوتے ہیں۔دھونی بڑے ٹورنمنٹ جیتنے کے بارے میں ایک یا دو گرجانتے ہیں اور انھیں لگتا ہے کہ انفرادی مظاہروں سے زیادہ ٹیم کے مظاہرے اہداف کے حصول میں زیادہ اہم ہوتے ہیں۔