تمام فساد متاثرین کے ساتھ انصاف کیلئے حکومت سے موثر نمائندگی کا تیقن، برقراری امن پر زور
حیدرآباد۔ 7 جنوری (شاہنواز بیگ کی رپورٹ) رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کے کویتا نے جینور کا دورہ کیا اور حالیہ فساد کے دونوں طبقات کے متاثر ین سے ملاقات کی۔ کویتا نے اقلیتی متاثرین سے تقریباًایک گھنٹہ تک بات چیت کی۔ انہوں نے متاثرین کے مسائل تفصیل سے سماعت کئے اور ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ کویتا نے یقین دلایا کہ وہ حکومت سے بھرپور نمائندگی کریں گی اور نقصانات کی پابجائی کے لئے مالی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے آواز بلند کریں گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فساد میں ملوث تمام خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ فساد سے متاثر ہونے والے، چاہے وہ ہندو ہوں یا مسلمان، سب کو انصاف ملنا چاہئے۔کوئی بھید بھائو نہیں ہونا چاہئے۔ کویتا نے تمام متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کا تیقن دیا کہ وہ حکومت سے نمائندگی کریں گی تاکہ خاطیوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے اور فساد سے متاثرہ افراد کو ہر ممکن مدد فراہم کی جاسکے۔ کویتا نے جینور فسادات کے بعد صورتحال کو معمول پر لانے کے لئے اقدامات روبہ عمل نہ لانے پر کانگریس حکومت پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نظم و ضبط کے معاملے میں لاپرواہی برت رہی ہے اور امن کی برقراری میں بالکلیہ طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کے فروغ کے لئے اقدامات روبہ عمل لائے جائیں اور امن کی برقراری کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کو درہم برہم کرنے والوں کے ساتھ آہنی پنجہ سے نمٹا جائے۔ متاثرین کے ساتھ انصاف کیا جائے۔جینور کے علاوہ ضلع آصف آباد کے مختلف مقامات سے مختلف تنظیموں کے علاوہ عوام کی کثیرتعداد نے کے کویتا سے ملاقات کی اور اپنے مسائل سے واقف کروایا۔ اپنے دورہ جینورکے دوران کے کویتا نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور اس دوران اردو زبان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ جینور میں جتنے بھی ہمارے مائنا ریٹی بھائی ہیں، میں ان کو بھروسہ دلانا چاہتی ہوں کہ ہم ان کے ساتھ ہیں۔جینور میں جو بھی نقصان ہوا ہے۔ جو بھی واقعات پیش آئے ہیں اور املاک کو آگ کی نذر کیا گیا ہے۔املاک تباہ و تاراج ہوئی ہے۔ میرا حکومت سے پر زور مطالبہ ہے کہ حکومت فی الفور متاثرین کی مدد کے لئے آگے آئے۔متاثرین کی مدد کی جا نی چاہئے۔ میں حکومت سے مطالبہ کرتی ہوں کہ تلنگانہ میں امن و امان کی برقراری کو یقینی بنایا جائے۔ تلنگانہ میں سب لوگوں کو مل جل کر رہنے کا موقع ملنا چاہئے۔ میں حکومت سے مطالبہ کرتی ہوں کہ چیف منسٹر یا ڈپٹی چیف منسٹر جینور کا دورہ کریں۔جتنا بھی نقصان ہوا ہے۔ چاہے وہ ہندو بھائیوں کا ہو، چاہے وہ مسلمان بھائیوں کا ہو، سب کی مدد کیلئے حکومت کو آگے آنا چاہئے۔