میں زندہ اور مکمل طور پر ہوش و حواس میں ہوں ، خامنہ ای کے مشیر کا بیان

   

تہران۔ 21 جون (یواین آئی) ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی نے اسرائیلی حملے میں زخمی ہونے کے بعد سپریم لیڈر اور ایرانی عوام کو ایک پیغام بھیجا ہے ، جس میں انہوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ زندہ ہیں اور مکمل طور پر ہوش و حواس میں ہیں۔ اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ میں زندہ ہوں اور قربانی دینے کیلئے تیار ہوں۔ علی شمخانی جو 13 جون کی صبح اسرائیلی حملے میں شدید زخمی ہونے کے بعد ہسپتال منتقل کیے گئے تھے نے بتایا کہ ڈاکٹروں کی دن رات کی محنت سے اب ان کی حالت طبی لحاظ سے مستحکم ہو چکی ہے ۔ ایرانی خبر رساں ادارے مہر کے مطابق، ان کا کہنا تھا کہ وہ اب رو بہ صحت ہیں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں اس عزم کا اظہار کیا کہ ’فتح کی صبح قریب ہے ‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کا نام ہمیشہ کی طرح تاریخ کے افق پر روشن رہے گا۔ یاد رہے کہ باخبر ذرائع نے پہلے بتایا تھا کہ اس حملے میں علی شمخانی کی بائیں ٹانگ کو مکمل طور پر کاٹنا پڑا، کیونکہ وہ بری طرح زخمی ہو گئے تھے ۔ پیر کے روز ایرانی خبر رساں ایجنسی ارنا نے معالج ٹیم کے حوالے سے بتایا تھا کہ علی شمخانی کی حالت اب نسبتاً مستحکم ہے ۔ ڈاکٹروں نے حالیہ دنوں میں ان کی جان بچانے کیلئے کئی بڑے طبی اقدامات کیے ۔ رپورٹ کے مطابق اگرچہ ڈاکٹروں نے جسمانی چوٹوں کا بڑا حصہ قابو میں کر لیا ہے ، مگر ان کے اندرونی اعضا کو پہنچنے والے شدید نقصان اب بھی ان کی زندگی کیلئے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔ یاد رہے کہ جمعہ کی صبح اسرائیل نے ایران میں کئی فوجی تنصیبات، نیوکلیر مراکز، اعلیٰ فوجی اور سیاسی رہنماؤں کے گھروں اور دفاتر پر متعدد حملے کیے تھے ۔ اسی مہم کے دوران اسرائیل نے تہران میں درجنوں نیوکلیر سائنسدانوں کو ان کے گھروں یا گاڑیوں کو نشانہ بنا کر قتل کیا۔