میں سر پر کفن باندھ کر نکلتی ہوں: حیدرآباد کی 65 سالہ خالدہ پروین،سی اے اے،این آر سی اور این پی آر کے سخت مخالف

,

   

حیدرآباد: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف سارا ملک احتجاج میں شریک ہوگیا ہے۔ اس قانون کے خلاف ہر عمر کے افراد نے اپنے اپنے طورپر احتجاج میں حصہ لے رہا ہے۔ ان میں ایک حیدرآباد کی خالدہ پروین خاتون بھی اس قانون کے خلاف شدید احتجاج میں حصہ لے رہی ہے۔ خالدہ پروین ایک سماجی خاتون ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سی اے اے ایک گہری سازش ہے۔ ان کا مقصد ہندوستانی مسلمانوں کی سالمیت کو ختم کرنا ہے۔ انہیں احتجاج کرنے پر کئی مرتبہ پولیس نے انہیں گرفتار بھی کیا ہے لیکن اس سے ان کے حوصلہ پست نہیں ہوئے وہ اور بھی پوری قوت و طاقت سے احتجاجوں میں حصہ لیتی ہیں۔ خالدہ پروین کی عمر 65 سال ہے۔ وہ پیشہ سے فارماسسٹ ہیں۔ خالدہ پروین امومت سوسائٹی کی جنرل سکریٹری بھی ہیں۔

نمائندہ سیاست سے بات کرتے ہوئے خالدہ پروین نے کہا کہ آج کے دورمیں خواتین کو ہر جگہ ایک مقام دیا جانا چاہئے۔ اگر حکومت کو بھی کو ئی فیصلہ لینا ہے تو وہ خواتین کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلے کریں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے سیاست میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ آج گندی سیاست کی جارہی ہے۔ اسی وجہ سے میں نے سماجی کارکن بننے کو پسند کیا۔ خوف و ڈر کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں سر پر کفن باندھ کر نکلتی ہوں، میں موت نہیں ڈرتی ہوں۔ میں حق و صداقت کی آخری سانس تک تائید کروں گی۔