وائیٹ ہاؤس میں جوبائیڈن کا داخلہ پھولوں کی سیج نہیں بلکہ کانٹوں کا تاج
کوروناوائرس سمیت ملک کو درپیش چیلنجز کا ازالہ کیا جائے گا
واشنگٹن : امریکہ کی نومنتخبہ نائب صدر کملاہیریس نے آج کچھ ایسی اہم باتیں کیں جو یقینی طور پر امریکہ میں ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نئے صدر جوبائیڈن کیلئے صدارت پھولوں کی سیج نہیں بلکہ کانٹوں کا تاج ہے کیونکہ جوبائیڈن ایک ایسے وقت صدارت کی ذمہ داری سنبھال رہے ہیں جب امریکہ کو ایک دو نہیں بلکہ متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔ جوبائیڈن چہارشنبہ (20 جنوری) کو صدر کے عہدہ کا حلف لیں گے۔ کملاہیریس نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ کوروناوائرس کے خاتمہ کا ہے جس نے اب تک چار لاکھ امریکیوں کو ہلاک کردیا ہے اور اس چیلنج سے نمٹنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ چہارشنبہ کو ہم وائیٹ ہاؤس میں داخل ہورہے ہیں اور ہمیں سب سے پہلے یہ دیکھنا ہے کہ ہم امریکہ کی معیشت کو کس طرح بحال کریں اور کورونا کا مکمل خاتمہ کریں۔ ہمیں وائیٹ ہاؤس میں داخل ہونے کے بعد آرام نہیں کرنا ہے بلکہ ہمارے لئے اتنے کام پڑے ہیں کہ اگر ہم ان سے یکے بعد دیگرے کامیابی کے ساتھ نمٹنے کی کوشش کریں تو اس کیلئے ہماری پوری ایک میعاد ختم ہوجائے گی۔ اناکوسٹیا میں واقع مارتھاسی ٹیبل پر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کملاہیریس نے کہا کہ ہر سال جنوری کے تیسرے پیر کو امریکی شہری سیول رائٹس لیڈر آنجہانی مارٹن لوتھر کنگ (جونیر) کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے سیاہ فاموں کے لئے یکساں حقوق اور حق رائے دہی کیلئے 1950 اور 1960ء کے دہے میں بغیرتشدد برپا کئے احتجاج منظم کئے تھے۔ اس روز مارٹن لوتھر کنگ (جونیر) کو یاد کیا جاتا ہے اور ان کی یاد میں کمیونٹی سرویس انجام دی جاتی ہے لیکن اس سال کوروناوائرس وباء اور کیپٹل ہل میں ٹرمپ کے حامیوں کے ذریعہ برپا کئے گئے فسادات کی وجہ سے خراج عقیدت پیش کرنے کی تقریب بھی متاثر ہوئی ہے۔ بہرحال مسٹر بائیڈن نے ٹیکہ اندازی، شفایاب ہونے اور متاثرہ افراد اور خاندانوں کو راحت پہنچانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کملاہیریس نے کہا کہ کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم نے جن مقاصد کو پورا کرنے کا عزم کیا ہے وہ محض عزائم کے سواء کچھ نہیں لیکن ہمارا ایقان ہیکہ امریکی کانگریس کے ارکان کی سخت محنت اور ہم آہنگی سے ہم مشکل سے مشکل کام کامیابی سے انجام دیں گے۔ جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ ٹرمپ کی حامیوں کی جانب سے بائیڈن کی حلف برادری تقریب میں مزید تشدد برپا کرنے کی دھمکی دی گئی ہے تو ایسی صورتحال میں کیا وہ (کملا) حلف برداری تقریب میں شرکت کریں گی تو انہوں نے کہا کہ وہ نائب صدر کی حیثیت سے حلف لینے بے چین ہیں اور فخر کے ساتھ سر اٹھا کر حلف برداری کی تقریب میں شرکت کریں گی۔ یاد رہیکہ 56 سالہ کملاہیریس چہارشنبہ کو ایک نئی تاریخ رقم کرنے جارہی ہیں جہاں وہ امریکہ کی پہلی سیاہ فام، پہلی خاتون اور پہلی جنوبی ایشیائی امریکی شہری ہوں گی جو نائب صدر کے جلیل القدر عہدہ پر فائز ہوں گی۔