روم ۔ 18 مئی (ایجنسیز) اطالوی وزیر اعظم جورجیا میلونی کا انداز ہمیشہ سے منفرد رہا ہے، لیکن جب ان سے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حوالے سے مشورہ مانگا گیا تو انہوں نے مسکرا کر صاف انکار کر دیا۔ہفتے کے روز جرمن سیاستدان فریڈرش میرٹس سے ملاقات کے بعد جب میلونی سے پوچھا گیا کہ وہ وائٹ ہاؤس کے مجوزہ دورے سے قبل میرٹس کو کیا مشورہ دینا چاہیں گی، تو وہ ہنس پڑیں اور برجستہ کہاکہ میں عالمی رہنماؤں کے لیے نفسیاتی معالج کے طور پر خود کو اہل نہیں سمجھتی۔انہوں نے مزید کہا کہ میرٹس تجربہ کار سیاستدان ہیں، انہیں مشوروں کی ضرورت نہیں۔اگرچہ اطالوی وزیراعظم نے ٹرمپ پر براہ راست کوئی رائے نہیں دی۔
، لیکن یورپ میں اکثر انہیں ٹرمپ کو قابو میں رکھنے والی” رہنما کے طور پر دیکھا جاتا ہے، کیونکہ ان کے امریکی صدر سے خوشگوار تعلقات ہیں۔ نومبر میں ٹرمپ کی انتخابی فتح کے بعد سے دونوں کی چار ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔میلونی اور میرٹس کی ملاقات روم کے قصر چیجی میں ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی۔ میرٹس جو جرمن کرسچین ڈیموکریٹک یونین پارٹی کے سربراہ ہیں یورپ بھر کے ابتدائی دوروں پر ہیں اور جلد ہی واشنگٹن جا کر ٹرمپ سے ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں، تاہم اس دورے کی حتمی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی۔میلونی نے ٹرمپ کے بارے میں کہاکہ وہ ایک ایسا شخص ہے جو امریکی مفادات کا دفاع کرتا ہے، اور ایسے سیاستدانوں کی قدر کرتا ہے جو اپنی قومی خودمختاری اور مفادات کا تحفظ کرتے ہیں”۔انہوں نے مزید کہاکہ “ہم سب کو سب سے پہلے یہ واضح کرنا چاہیے کہ ہمارے قومی مفادات کیا ہیں اور مجھے یقین ہے کہ فریڈرش میرٹس ایسا ہی کریں گے۔
