میں نے سبکدوشی کا اعلان نہیں کیا

   

ابوظہبی۔ یونیورسل باس ویسٹ انڈیز کے مشہور کرکٹر کرس گیل نے واضح کیا ہے کہ انہوں نے ٹیم کے لئے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا آخری میچ کھیلنے کے بعد سبکدوشی کا فیصلہ نہیں کیا ہے ، لیکن انہوں نے مزید کہا کہ ان کے بین الاقوامی کیریئرکا اختتام ہونے آ رہا ہے ۔آسٹریلیا کے خلاف مقابلے سے پہلے بات کرتے ہوئے، جس میں دو بارکے ٹی 20 ورلڈ کپ چمپئن نے ہفتے کو آٹھ وکٹوں سے شکست کھائی تھی اس موقع پر گیل نے یہ اشارہ دیا تھا کہ یہ ملک کے لیے ان کا آخری ورلڈ کپ میچ ہوسکتا ہے۔جب وہ بیٹنگ کا آغاز کرنے نکلے تو ساتھیوں نے میدان میں ان کی تعریف کی اور آؤٹ ہونے کے بعد میدان پر گارڈ آف آنر دیا۔ اس کے علاوہ براوو کے ساتھ انہیں میچ کے اختتام پر میدان سے باہر جاتے ہوئے گارڈ آف آنر دیا گیا۔جارحانہ بیٹر جو ستمبر میں 42 سال کے ہو گئے ہیں انہوں نے اپنا بیٹ ہجوم کے سامنے اٹھایا اور خوب داد وصول کی کیونکہ یہ ان کا الوداعی میچ تھا ، لیکن میچ کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے فیس پر شو میں ایک انٹرویو میں گیل نے واضح کیا کہ انہوں نے ابھی سبکدوشی کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔گیل نے مزید کہا کہ میں بس کچھ مزہ کررہا تھا جوکچھ ہوا اسے ایک طرف رکھ دو۔ میں صرف اسٹینڈ میں شائقین کے ساتھ بات چیت کر رہا تھا اور صرف یہ دیکھ کر کچھ مزہ کر رہا تھا کہ یہ میرا ورلڈ کپ کا آخری میچ کیسا ہوگا۔میچ سے پہلے اپنے تبصروں کی وضاحت کرنے کے لیے گیل نے کہا کہ میں ایک اور ورلڈ کپ کھیلنا پسند کروں گا لیکن مجھے نہیں لگتا کہ وہ مجھے اجازت دیں گے۔گیل نے مزید کہا کہ یہ ایک غیر معمولی کیریئر رہا ہے۔ میں نے کسی سبکدوشی کا اعلان نہیں کیا لیکن انہوں نے مجھے بہت محبت دی ، آپ کا بہت بہت شکریہ۔ گیل کا بین الاقوامی کیریئر 22 سال اور تین دہائیوں پر محیط ہے جس میں انہوں نے 79 ٹی 20، 103 ٹسٹ اور 301 ونڈے مقابلوں میں اپنی ٹیم کی نمائندگی کی ہے ۔گیل کی سفر میں اکثر وہ نشیب وفراز بھول جاتے ہیں جن سے انہیں اپنے طویل سفر پر قابو پانا پڑا، جس میں 2005 میں آسٹریلیا کے خلاف ٹسٹ میں اننگز سے دستبردار ہونے کے بعد دل کی سرجری بھی شامل ہے۔ گیل نے کہا کہ میں کافی جدوجہد سے گزرا ہوں۔ آپ نے دل کی حالت کا ذکر کیا لیکن میں نے ایک غیر معمولی کیریئر حاصل کیا ہے۔ میں آج یہاں کھڑا ہونے کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، 42 سال کی عمر میں اب بھی مضبوط ہوں۔ کیریئر واقعی بہت اچھا رہا ہے۔ مجھے یہاں اور وہاں تھوڑی سی پریشانی آئی ہے، میں نے خون بہایا ہے، میں نے ویسٹ انڈیز کرکٹ میں آنسو بہائے ہیں۔ویسٹ انڈیز کی نمائندگی کرنا ہمیشہ خوشی کی بات تھی، میں ویسٹ انڈیز کے بارے میں بہت پرجوش ہوں، جب ہم میچ ہار جاتے ہیں اور ہمیں نتیجہ نہیں ملتا ہے تو بہت تکلیف ہوتی ہے اور شائقین میرے لیے بہت اہم ہیں کیونکہ میں ایک تفریح فراہم کرنے والاکھلاڑی ہوں۔گیل نے کہا کہ میں بہت پرعزم انسان ہوں۔ میں سخت محنت کرتا ہوں۔ بہت سے لوگ میری محنت کو نہیں دیکھتے، لیکن میں خاموشی سے محنت کرتا ہوں۔ میں ایک صلاحیت ہوں اور میں اسے سمجھداری سے استعمال کرتا ہوں۔ میرے پاس کچھ نہیں تھا جب میں بڑا ہو رہا تھا تو میرے پاس عیش وآرام نہیں تھے ، اس لیے میں نے ان چیزوں کا استعمال اپنی حوصلہ افزائی کے لیے بھی کیا۔ اپنے کیریئرکا آغازماں میں آپ کو ایک گھر دوں گا سے کیا ، میں ایک کار خریدوں گا۔ یہ وہ چیزیں ہیں جو آپ کو دینا چاہتاہوں ۔کسی بھی وقت مجھے ایسا نہیں لگا کہ میں واقعی اس مقام تک پہنچ جاؤں گا، کہ میں کسی اور سے بڑا ہوں یا بہتر میں نہیں جانتا میں صرف اوپر والے کا شکر ادا کرتا ہوں۔