میں نے 100 ایرانی عہدیداروں کو جال میں پھنسایا اسرائیلی خاتون جاسوس کا اعتراف

   

تل ابیب : اسرائیلی خاتون جاسوس کیتھرین پیریز شکدم ایرانی حکومتی ذرائع ابلاغ میں کام کے عرصے کے دوران میں بعض ایرانی ذمہ داران کے اسکینڈلوں کو بے نقاب کرتی ہیں۔ ان ذرائع ابلاغ میں ایرانی پاسداران انقلاب کے زیر انتظام تسنیم نیوز ایجنسی اور ایرانی رہبر اعلی علی خامنہ ای کی ویب سائٹ شامل ہے۔اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق کیتھرین نے انکشاف کیا کہ اس نے جنسی تعلقات قائم کرنے کا لالچ دے کر 100 ایرانی ذمے داران کو اپنے جال میں پھنسایا۔ کیتھرین نے واضح کیا کہ ایرانی مذہبی شخصیات جن کو اس نے ملّاؤںّ کا نام دیامعلومات کا اہم ترین ذریعہ ہیں۔ ان میں اکثریت ایران میں اہم حکومتی منصبوں پر فائز ہیں۔کیتھرین کے مطابق اس نے مذہب کے بارے میں مزید جاننے کی خواہش ظاہر کر کے ایرانی حکومت میں شامل مذہبی شخصیات سے رابطوں کی راہ ہموار کی۔ وہ ان شخصیات کو عارضی شادی کی پیشکش بھی کرتی تھی۔ اس پیش کش اور اعتماد حاصل کر لینے کے بعد یہ شخصیات خلوت میں خود ہی کیتھرین کو مزید معلومات فراہم کر دیا کرتے تھے۔اسرائیلی خاتون جاسوس نے مثال دیتے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے ایک رکن کے بارے میں بات کی۔
اس رکن نے ’’قربت‘‘ کی ملاقات میں پارلیمنٹ کے خفیہ اور بند اجلاس میں ہونے والی تمام کارروائی کی معلومات اور اہم ملکی راز کیتھرین کے سامنے گوش گزار دیے۔ادھر تسنیم نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ ایران میں مذکورہ اسرائیلی خاتون جاسوس کے داخل ہونے میں ایجنسی کا کوئی کردار نہیں۔ ایجنسی کے مطابق یہ سیکورٹی اداروں کی ذمے داری ہے۔ کیتھرین نے اپنے بلاگ میں تحریر کیا ہے کہ وہ فرانسیسی پاسپورٹ پر ایران میں داخل ہوئی تھی۔ اس کے مطابق وہ ایک مسلمان یمنی کی بیوی تھی جس کے سبب شکوک دور ہو گئے تھے–