پورٹ آف اسپین ۔ کچھ عرصہ قبل ویسٹ ا نڈیز کے سابق فاسٹ بولر مائیکل ہولڈنگ نے ایک ایسا بیان دیا تھا جس نے ان کے مداحوں کے علاوہ ان کے نقادوں کو بھی حیرت زدہ کردیا تھا۔ انہوں نے انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ٹی 20 کو کرکٹ ہی تصور نہیں کرتے۔ ان سے پوچھا گیا تھا کہ وہ آئی پی ایل ٹورنامنٹ میں کامنٹری کیوں نہیں کرتے؟ تو انہوں نے کہا کہ وہ ٹی 20 کو کرکٹ ہی تصور نہیں کرتے۔ لہذا آئی پی ایل میں کامنٹری کرنا تو دور کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کھلاڑی 6 لاکھ تا 8 لاکھ ڈالرس صرف ڈیڑھ ماہ میں کمالیتے ہیں تو پھر وہ کرکٹ کے کسی دیگر فارمیٹ یا پھر اپنے ملک کے لئے کھیلنے کو کیوں ترجیح دیں گے؟ میںکہتا ہوں کہ قصور کھلاڑیوں کا نہیں بلکہ منتظمین کا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں اپنی ایک نئی کتاب لانچ کی ہے جس کا عنوان ہے ’’ہاؤ وی نیل ہاؤ وی رائز‘‘ (ہم نے کس طرح گھٹنے ٹیکے اور کس طرح دوبارہ ابھرے) جس میں انہوں نے سیاہ فام کھلاڑیوں کے ساتھ امتیازی رویہ روا رکھے جانے کا تذکرہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ مائیکل ہولڈنگ 1979 میں عالمی کپ جیتنے والی ویسٹ انڈیز ٹیم کا حصہ تھے۔ انہوں نے جملہ 60 ٹسٹ میاچس اور 102 ونڈے میاچیس کھیلے ہیں جس میں جملہ وکٹوں کی تعداد 391 ہے۔