ہندوستان کو حوالگی کے امکانات میں اضافہ، میہول چوکسی 13 ہزار کروڑ کے پی این بی اسکام کا کلیدی ملزم
بلجیم۔ 10 ڈسمبر (ایجنسیز) بلجیم کی سپریم کورٹ یعنی کورٹ آف کیسیشن نے ہیروں کے تاجر مفرور میہول چوکسی کی وہ اپیل مسترد کر دی جس میں اس نے اپنی ممکنہ حوالگی کو چیلنج کیا تھا۔ چوکسی بھارت کے 13 ہزار کروڑ روپے کے پنجاب نیشنل بینک (PNB) گھوٹالے کا مرکزی ملزم ہے۔فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کورٹ آف کیسیشن کے ترجمان ایڈووکیٹ جنرل ہنری وینڈرلنڈن نے بتایا کہ عدالت نے اپیل کو غیر مؤثر قرار دیتے ہوئے اسے خارج کر دیا ہے، اس لیے نچلی عدالت کے تمام فیصلے برقرار رہیں گے۔ ان کے مطابق انٹورپ کی کورٹ آف کیسیشن نے بھی بھارت کی جانب سے دائر اضافی حراست اور حوالگی کی درخواست کو قابلِ عمل قرار دیا۔ انٹورپ کی اپیل کورٹ کے چار رکنی پراسیکیوشن چیمبر 29 نومبر 2024 کو اس نتیجے پر پہنچا کہ ضلعی عدالت نے جو وارنٹ گرفتاری قابلِ نفاذ قرار دیے تھے، ان میں کوئی قانونی خامی موجود نہیں۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ شواہد کی بنیاد پر میہول کے ساتھ غیر منصفانہ برتاؤ یا ناروا سلوک کا کوئی حقیقی خطرہ موجود نہیں ہے، اور نہ ہی اسے منصفانہ ٹرائل سے محروم کیے جانے کا اندیشہ ہے۔میہول چوکسی جنوری 2018 میں انٹیگوا و باربوڈا فرار ہو گیا تھا۔ بعدازاں اس کی بلجیم میں موجودگی اور طبی علاج کی اطلاعات سامنے آئیں۔ اس کے بعد بھارت نے 27 اگست 2024 کو ممبئی کی خصوصی عدالت کے جاری کردہ وارنٹ کی بنیاد پر بلجیم کو باضابطہ حوالگی کی درخواست بھیجی تھی۔بلجیم کی سپریم کورٹ کے تازہ فیصلے کے بعد میہول چوکسی کی بھارت حوالگی کے امکانات پہلے کے مقابلے میں زیادہ مضبوط ہو گئے ہیں، اور قانونی عمل اب حتمی مرحلے کی جانب بڑھ رہا ہے۔