نئی تعلیمی پالیسی کیخلاف احتجاج

   

مرادآباد: حکومت کی جانب سے جاری نئی تعلیمی پالیسی کو لے کر ملک بھر میں بحث چھڑی ہوئی ہے۔ بیشتر افراد کا ماننا ہے کہ یہ نئی تعلیمی پالیسی عوام کے حق میں نہیں ہوگی۔ اردو حلقوں میں بھی اس نئی تعلیمی پالیسی کو لے کر تشویش ہے کہ اردو زبان جو پہلے ہی تعصب کا شکار ہے اس کو اِس نئی پالیسی سے اور بڑا نقصان ہوگا۔ اترانچل میں اردو زبان کو پہلے ہی حاشیہ پر ڈال دیا گیا ہے، وہاں اب اردو دوسری سرکاری زیان نہیں، بلکہ سنسکرت کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دے دیا گیا ہے۔ اس نئی تعلیمی پالیسی کو لے کر سماجی، تعلیمی، سیاسی حلقوں میں لگاتار یہ بات اْٹھ رہی ہے کہ مرکزی ایوان میں بحث کرائے بغیر اسے پاس نہ کیا جائے۔