وکلاء اور ان کے ارکان خاندان کیلئے ہیلت کارڈس جاری کئے جائیں گے : ڈی سریدھر بابو
حیدرآباد ۔ 22 مارچ (سیاست نیوز) ریاستی وزیر آئی ٹی و صنعت ڈی سریدھر بابو نے کہا کہ ریاست میں نئے تشکیل پانے والے 13 اضلاع میں کورٹ کی عمارتوں کی تعمیرات کیلئے 1000 کروڑ روپئے منظور کئے گئے ہیں۔ وکلاء بہبود قانون کے ترمیمی بل 2025ء کے مباحث میں حصہ لیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے ہائیکورٹ کی نئی عمارت کی تعمیر کیلئے 100 ایکر اراضی مختص کیا ہے۔ نئے ہائیکورٹ اور ججس کے کوارٹرس کی تعمیر کیلئے 2600 کروڑ روپئے مختص کیا گیا ہے۔ ریاست میں وکلاء اور ان کے ارکان خاندان جملہ 55,000 کو 2 لاکھ روپئے کا ہیلت کارڈ جاری کیا جارہا ہے۔ 10 لاکھ روپئے کا حادثاتی انشورنس فراہم کیا جارہا ہے۔ وکلاء کی سیکوریٹی کیلئے نئی قانون سازی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ومن راؤ جوڑے کے بے رحمانہ قتل کے بعد وکلاء کے تحفظ کیلئے ضروری اقدامات لازمی ہوگئے ہیں۔ اسمبلی میں مباحث کے دوران بی آر ایس کے رکن اسمبلی پرشانت ریڈی نے اس بل پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس کے دورحکومت میں وکلاء کے بہبود کیلئے 100 کروڑ روپئے منظور کئے گئے۔ انہوں نے وکلاء کی بہبود کیلئے مزید 100 کروڑ روپئے منظور کرنے کا کانگریس حکومت سے مطالبہ کیا۔ کانگریس کے رکن اسمبلی مدھوسدن ریڈی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس کے دورحکومت میں دو وکلاء کا قتل ہوا ہے۔ اس قتل میں تعلق رکھنے کے الزامات کا سامنا کرنے والے شخص کو بی آر ایس نے ٹکٹ دے کر اسمبلی میں مقابلہ کررہا ہے جس پر بی آر ایس کے رکن اسمبلی پرشانت ریڈی نے سخت اعتراض کیا۔ اسپیکر اسمبلی جی پرساد کمار نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی الفاظ قابل اعتراض ہیں تو جانچ کرتے ہوئے اسمبلی کے ریکارڈ سے حذف کردیا جائے گا۔ مباحث کے بعد بل کو منظوری دے دی گئی۔2