نئی کابینہ کے اجلاس میں ہیلت پیاکیج کے بشمول اہم فیصلے

,

   

میڈیا میں غیر ضروری بیانات سے گریز کا مشورہ ، نئی وزارتی کونسل سے وزیر اعظم مودی کا ورچول خطاب

نئی دہلی :مرکزی کابینہ میں چہارشنبہ کے روز عمل میں آئی بڑی تبدیلی کے بعد آج شام وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں نئی کابینہ کی میٹنگ ہوئی۔ ورچوئل میٹنگ میں کئی اہم فیصلے لیے گئے جس کے تعلق سے میٹنگ ختم ہونے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے تفصیلی جانکاری دی۔ انھوں نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران صحت اور زراعت کے شعبہ کو لے کر کچھ اہم فیصلے ہوئے اور ہیلتھ ایمرجنسی کے لیے 23 ہزار کروڑ روپے کے دوسرے پیکیج کا انتظام کیا گیا۔ ساتھ ہی انوراگ ٹھاکر نے بتایا کہ حکومت منڈیوں کو مضبوط کرنا چاہتی ہے اور اس کے ذریعہ کسانوں کو ایک لاکھ کروڑ روپیہ پہنچایا جائے گا۔پریس کانفرنس میں مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر بھی موجود تھے۔ وزیر زراعت نے بتایا کہ کسانوں کو دو کروڑ روپے تک کے قرض پر سود میں چھوٹ بھی دی جائے گی۔مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویا نے بتایا کہ مستقبل میں کورونا سے نمٹنے کیلئے سرکار تیاریوں میں مصروف ہے۔ ملک کو 23 ہزار کروڑ روپے کا ہیلتھ ایمرجنسی پیکیج دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس میں سے 15 ہزار کروڑ روپے مرکز دے گا اور 8 ہزار کروڑ ریاستی حکومتیں دیں گی۔ منڈاویا نے بتایا کہ ملک میں طبی سہولیات پہلے کے مقابلے بہت بہتر ہو ئی ہیں اور اس وقت 4 لاکھ سے زائد آکسیجن بیڈ دستیاب ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کووڈ اسپتال 163 سے بڑھ کر 1389 ہو گئے ہیں اور آکسیجن بیڈس کو 50 ہزار سے بڑھا کر 4 لاکھ 17 ہزار 396 کر دیا گیا ہے۔وزیر اعظم نے نئے وزراء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے پیشرو وزراء سے ملاقات کریں اور ان کے تجربات سے استفادہ کریں۔ وزراء کی نو تشکیل شدہ کونسل کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے انہیں یہ بھی مشورہ دیا کہ میڈیا میں غیر ضروری بیان بازی سے گریز کریں۔وزیر اعظم نے کہا کہ بروقت دفاتر پہنچ جائیں اور وزارتی کام کاج میں اپنی توانائی صرف کریں۔ ملک میں کورونا وائرس کے خطرہ سے متعلق انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں لاپرواہی اور غفلت برتنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔حالیہ عرصہ میں بازاروں اور عوامی مقامات پر ہجوم اور بغیر ماسک کے لوگوں کا گھومنا مناسب نہیں ہے۔