نئے راشن کارڈس کی اجرائی میں بدعنوانیوں کے الزامات

   

چند کنٹراکٹ ملازمین پر درخواست گذاروں سے 5 ہزار روپئے رشوت وصول کرنے کی شکایتیں
حیدرآباد ۔ 11 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : نئے راشن کارڈس کی اجرائی کے لیے بدعنوانیوں کا بازار گرم ہوجانے کی شکایتیں عام ہوگئی ہیں ۔ نئے راشن کارڈس کی اجرائی کے لیے گریٹر حیدرآباد میں گراونڈ لیول تک سروے مکمل نہ ہونے کی وجہ سے کئی درخواستوں کو زیر التواء رکھا گیا ہے ۔ کنٹراکٹ ملازمین کی جانب سے 5 ہزار روپئے وصول کرتے ہوئے راشن کارڈس جاری کرنے کی شکایتیں وصول ہورہی ہیں ۔ محکمہ سیول سپلائز کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ عملے کی کمی ہے ۔ بھاری تعداد میں درخواستیں وصول ہونے کی وجہ سے ان کی جانچ میں تاخیر ہورہی ہے ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ گریٹر حیدرآباد میں نئے راشن کارڈس کے لیے جو درخواستیں وصول ہوئی ہیں ان میں 50 فیصد درخواستوں کی بھی جانچ مکمل نہیں ہوئی ہے ۔ فی الحال راشن شاپس سے باریک چاول تقسیم ہونے کی وجہ عوام نیا راشن کارڈ کسی بھی طرح حاصل کرنے کے لیے محکمہ سیول سپلائز کے عہدیداروں سے رجوع ہورہے ہیں جس کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے چند کنٹراکٹ ایمپلائز راشن کارڈس کی اجرائی کے لیے بدعنوانیوں میں ملوث ہورہے ہیں ۔ دفتر کے چکر کاٹنے والے درخواست گذاروں سے 3 تا 5 ہزار روپئے کا مطالبہ کرنے کی شکایتیں وصول ہورہی ہیں ۔ رشوت دینے والوں کی درخواستوں کو اولین ترجیح دینے کے بھی الزامات عائد ہورہے ہیں ۔ محکمہ سیول سپلائز کے عہدیداروں نے کہا کہ نئے راشن کارڈس کے لیے وصول ہونے والی درخواستوں کی جانچ کا عمل جاری ہے ۔ عملہ گھر گھر پہونچکر درخواستوں کا جائزہ لے رہا ہے ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ کئی لوگ اہل نہ ہونے کے باوجود نئے راشن کارڈس کے لیے درخواستیں دی ہیں جس کا باریک بینی سے جائزہ لینے میں تھوڑا وقت لگ رہا ہے ۔۔ 2