ہزار ستون دیول کی طرز پر اہم گنبد، کاکتیہ تہذیب اور ثقافت کی جھلک پیش کرنے چیف منسٹر کی ہدایت،ہر منزل واستو کے مطابق
حیدرآباد۔ نئے سکریٹریٹ کامپلکس کی تعمیر کے سلسلہ میں چیف منسٹر کے سی آر واستو اور علم نجوم کے ماہرین کے مشوروں پر عمل پیرا ہیں اور عمارت کی گنبدوں کو ریاست کی اہم مندروں کے گنبدوں کی طرز پر تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ہنمکنڈہ میں موجود ہزار ستون دیول کی گنبد کے طرز پر نئے کامپلکس کی اہم گنبد تعمیر کی جائے گی۔ کاکتیہ حکمرانوں اور ان کے طرز تعمیر سے کے سی آر کافی متاثر ہیں اور تلنگانہ کا لوگو بھی کاکتیہ دور حکومت کی یادگار پر مشتمل ہے۔ 1163 عیسوی میں تعمیر کردہ ہزار ستون دیول (مندر) میں کاکتیہ طرز تعمیر کی جھلک دیکھی جاسکتی ہے۔ چیف منسٹر نے اسی مندر کی گنبد کو منتخب کرتے ہوئے اُسی طرز پر مین گنبد تیار کرنے کی ہدایت دی۔ اس کے علاوہ کامپلکس کی دیگر گنبدوں کو مختلف مندروں کی گنبدوں کی طرح ڈیزائن کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ حیدرآباد کے مضافات میں واقع نیلا کنٹھیشور مندر کے گنبد کے ڈیزائن کو بھی کامپلکس میں شامل کیا جائیگا۔ واستو کے ماہرین کا ماننا ہے کہ سارے کامپلکس کے ڈیزائن میں تلنگانہ کی تہذیب کی جھلک دیکھی جاسکے گی۔ نئے سکریٹریٹ کامپلکس میں سیکورٹی کیلئے بھی غیرمعمولی انتظامات کئے جائیں گے۔ عمارت کی ہر منزل کو ہوادار بنانے پر توجہ دی گئی ہے۔ عمارت کیلئے سولار انرجی کا استعمال کیا جائے گا۔ ڈیزائن تیار کرنے والے ماہرین کی جانب سے حکومت کو پیش کردہ رپورٹ کے مطابق کامپلکس کا اہم باب الداخلہ مشرقی سمت میں ہوگا۔ چیف منسٹر کے سی آر کی آمد اور روانگی کیلئے علحدہ راستہ فراہم کیا جائے گا۔ 7 منزلہ عمارت کی آخری یعنی ساتویں منزل پر چیف منسٹر کا دفتر رہے گا۔ اس کے علاوہ کابینی اجلاس کیلئے ہال، چیف سکریٹری، مشیروں، پرسنل سکریٹریز، اسٹاف کے علاوہ وی آئی پی ویٹنگ ہال اور چیف منسٹر کی سیکورٹی سے وابستہ عملے کیلئے ہال تعمیر کیا جائے گا۔ دیگر منزلوں میں وزراء کے چیمبرس ہوں گے۔ مختلف محکمہ جات کے عملے کے علاوہ ہر منزل پر کانفرنس ہال اور وی آئی پی ویٹنگ ہال کے علاوہ دیگر بنیادی سہولتوں کا خیال رکھا گیا ہے۔ سیڑھیوں کے علاوہ چیف منسٹر ، وزراء اور وزیٹرس کیلئے علحدہ لفٹ کا انتظام رہے گا۔ معذورین کیلئے ریمپ کی تعمیر عمل میں آئے گی۔ 7 لاکھ مربع فیٹ پر کامپلکس کی تعمیر ہوگی جس کیلئے بہت جلد ٹنڈرس طلب کئے جائیں گے۔ عمارت کیلئے ایک وسیع پورٹیکوکی گنجائش رکھی جائے گی۔ تلنگانہ کی ترقی پر مبنی ایل ای ڈی والس تعمیر جائیں گی۔ ریاست کے 33 اضلاع سے وابستہ آرٹ اور کلچر کے نمونوں کو عمارت میں شامل کیا جائے گا۔ ہر فلور کی بلندی 14 فیٹ رہے گی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ کابینہ کی جانب سے کامپلکس کے ڈیزائن کو منظوری دیئے جانے کے بعد سے ٹنڈرس کا عمل تیز کردیا گیا ہے۔ بین الاقوامی یا قومی سطح کے ٹنڈرس کے بارے میں اندرون دو یوم فیصلہ کیا جائے گا۔ محکمہ عمارات و شوارع کی نگرانی میں ٹنڈرس طلب کئے جائیں گے اور پہلے مرحلہ میں حکومت نے تعمیری کاموں کیلئے 400 کروڑ روپئے کی منظوری دی ہے۔ کامپلکس کی تعمیر کو اندرون دو سال مکمل کرنے کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے لیکن محکمہ آر اینڈ بی کے ماہرین کے مطابق کام کی تکمیل کیلئے تین سال بھی لگ سکتے ہیں۔ 10 اگسٹ تک موجودہ سکریٹریٹ کے ملبہ کی صفائی اور اراضی کو مسطح کرنے کا منصوبہ ہے تاہم اس کام میں مزید کچھ دن درکار ہوسکتے ہیں۔ کامپلکس میں مختلف محکمہ جات کے ہیڈ آف دی ڈپارٹمنٹس کو چیمبرس کی فراہمی کے بارے میں ابھی کوئی قطعی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ حکومت کا احساس ہے کہ ہیڈ آف دی ڈپارٹمنٹس کے چیمبرس سکریٹریٹ میں فراہم کرنے کی صورت میں عوام کی آمدورفت بڑھ جائے گی لہذا شہر کے دیگر علاقوں میں سرکاری محکمہ جات کے دفاتر قائم کئے جاسکتے ہیں جہاں سکریٹری اور ماتحت عملے کے دفاتر ہوں گے۔