نئے سکریٹریٹ کا ہر گوشہ واستو کے مطابق تعمیر کرنے چیف منسٹر کی ہدایت

   

ہر منزل کی سہولتوں کا جائزہ، وزراء اور عہدیداروں کے چیمبرس کے علاوہ واش رومس بھی واستو کے تحت ہوں گے
حیدرآباد۔ تلنگانہ سکریٹریٹ کے نئے کامپلکس کی تعمیر کے سلسلہ میں تیاریوں کو آگے بڑھاتے ہوئے حکومت نے قدیم عمارتوں کے انہدام کا کام تیز کردیا ہے۔ قدیم سکریٹریٹ کے بعض بڑے بلاکس کا انہدام ابھی باقی ہے جس کے لئے ممبئی سے خصوصی مشنری کو منگوایا گیا ہے جو ہمہ منزلہ عمارتوں کو باآسانی زمین دوز کرسکتی ہیں۔ توقع ہے کہ ہفتہ کی شام تک تمام عمارتوں کے انہدام کا عمل مکمل کرلیا جائے گا اور ملبہ کی صفائی کیلئے ایک تا دو ہفتے لگ جائیں گے۔ اسی دوران چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے نئے کامپلکس کے ڈیزائن کے سلسلہ میں واستو کے ماہرین کے ساتھ اپنی مشاورت جاری رکھی ہے۔ ملک کے نامور آرکیٹکٹس اور واستو کے ماہرین کو حیدرآباد طلب کیا گیا ہے۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ ہر کام کے سلسلہ میں اچھے دن اور تعمیراتی کاموں میں واستو پر یقین رکھنے والے کے سی آر نئے سکریٹریٹ کامپلکس کے ہر گوشہ کو واستو کے مطابق رکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے نہ صرف کامپلکس کے بیرونی ڈیزائن کو منظوری دی بلکہ اندرونی حصہ میں چیمبرس اور دیگر ہالس کے باب الداخلوں کو بھی واستو کے مطابق رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ عمارت کا کوئی بھی گوشہ اگر واستو کے برخلاف رہا تو وہ ساری عمارت پر اثر انداز ہوسکتا ہے لہذا 25 ایکر پر مشتمل سکریٹریٹ کا ہر گوشہ واستو کے مطابق طئے کیا جارہا ہے۔ چیف منسٹر، وزراء اور عہدیداروں کے باب الداخلہ کا مشرقی علاقہ میں تعین کیا گیا ہے تاکہ اہم شخصیتوں کی سکریٹریٹ آمد کے موقع پر ٹریفک میں کوئی خاص خلل نہ پڑے۔ چیف منسٹر کے سی آر علم نجوم، علم الاعداد اور واستو پر زیادہ یقین رکھتے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے واستو ماہرین کو مشورہ دیا ہے کہ عمارت کے ہر فلور پر موجود بنیادی سہولیات حتیٰ کہ واش روم بھی واستو کے مطابق رہے۔ نئی عمارت 7 لاکھ مربع فیٹ کے احاطہ پر تعمیر کی جائے گی جس میں گراؤنڈ کے علاوہ 5 فلور ہوں گے۔ آخری منزل جو چھٹویں ہوگی وہ چیف منسٹر کا دفتر رہے گا۔ دو عالیشان باب الداخلے کامپلکس کیلئے تیار کئے جارہے ہیں۔ حکومت نے اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ طرزِ تعمیر دکن اور کاکتیہ تعمیر کا امتزاج ہوگا۔ بتایا جاتا ہے کہ سکریٹریٹ کے مین کامپلکس کا نقشہ فرانس کے ایک محل سے مطابقت رکھتا ہے۔ عمارت کو ہوادار رکھنے اور کسی بھی آلودگی سے محفوظ رکھنے کے علاوہ پانی اور برقی کی موثر سربراہی کے انتظامات کئے جارہے ہیں۔ عمارت میں سولار اور ونڈ انرجی کا بھی انتظام رہے گا۔ عمارت کی چھت پر سولار پیانلس نصب کئے جائیں گے۔ 25 ایکر اراضی کا صرف 20 فیصد حصہ عمارت کی تعمیر کیلئے استعمال کیا جائے گا جبکہ باقی اراضی سرسبزو شاداب علاقہ، شجرکاری اور خوبصورت فاونٹینس پر مشتمل رہے گی۔عمارت کے ڈیزائن کو چیف منسٹر نے بعض تبدیلیوں کے ساتھ منظوری دے دی ہے تاہم مزید ایک مرتبہ مشاورت کے بعد قطعیت دی جائے گی جس کے بعد ہی محکمہ عمارات و شوارع تعمیری لاگت کا تعین کرے گا۔