قوانین میں ترمیم کا مطالبہ، نارائن پیٹ میں آشاورکرس یونین کا احتجاج
نارائن پیٹ 10/جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نارائن پیٹ ضلع ریتو سنگم کے نائب صدر گنڈیگاری دستپااور آشا یونین کے ضلع صدر شریمتی ایم بالمانی نے مطالبہ کیا کہ مرکز کی نریندر مودی حکومت چار لیبر کوڈ لائے ہیں ۔ جن میں مزدور طبقے نے ترمیم کا مطالبہ کیا ہے جس کیلئے وہ آغازسے ہی جدوجہد کر رہے ہیں اور جو چار لیبر کوڈ لائے ہیں وہ مزدوروں کو غلامی پر مجبور کرتے ہیں۔ آج نارائن پیٹ ضلع ہیڈکوارٹر میں میونسپل پارک کے روبرو دھرنا دیا گیا۔ بعد ازاں انہوں نے پارک سے تحصیلدار کے دفتر تک مارچ کیا اور تحصیلدار کے دفتر کے سامنے آشا یونین کے زیراہتمام دھرنا منظم کیا ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آشا ورکرز کے تقررات کیلئے منعقد ہونے والے امتحان کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے، اور انہیں کم از کم اجرت 25 ہزار روپئے مقرر کی جائے، آنگن واڑی اساتذہ کیلئے ریٹائرمنٹ کا فائدہ پہونچاکر 2 لاکھ روپئے کیا جائے، آنگن واڑی آشا ورکرز اور دوپہر کے کھانے کے کارکنوں، فیلڈ اسسٹنٹس وغیرہ کو تحفظ فراہم کرنا چاہیے۔گرام پنچایت کارکنوں کے کثیر مقصدی نظام کو منسوخ کرنا چاہئے ،انہوں نے یہ بھی کہا کہ میونسپل کنٹریکٹ اور آؤٹ سورسنگ ملازمین کومستقل کیا جائے۔مزدوروں کو PFEC جیسی قانونی سہولیات فراہم کرنا چاہئے ،بعدازاں مختلف مطالبات پر مشتمل ایک یاد داشت نارائن پیٹ منڈل سب تحصیلدار مسٹر نارائنا اور بلڈنگ کنسٹرکشن لیبر یونین کے ضلع سکریٹری بومن پد بال رام متلارو کو سونپی گئی۔ اس پروگرام میں آشا یونین کی لیڈران منجولا وجئے لکشمی، رادھیکا، ممتا، اوما شرونتی اور دیگر ورکرس نے حصہ لیا۔