نائب صدر امریکہ کا غیر معلنہ دورہ عراق اہم ملاقاتیں

,

   

احتجاج میں شدت ، دو عراقی احتجاجی ہلاک ،تعلیمی ادارے بند ، سڑکوں کی ناکہ بندی

بغداد /24 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکی نائب صدر مائیک پنس نے عراق کا غیر علانیہ دورہ کیا ہے۔ خبررساں اداروں کے مطابق مائیک پنس ہفتے کے روز اچانک عراق پہنچے، جہاں انہوں نے مغربی حصے میں الاسد ایربیس کا دورہ کیا اور وہاں تعینات اپنے فوجیوں سے ملاقات اور خطاب کیا۔ ان کے دورے کا مقصد عراق میں تعینات اپنے فوجیوں کے ساتھ کرسمس سے قبل دیے جانے والا تھینکس گیونگ لنچ کرنا تھا۔ اس دوران انہوں نے اربیل میں بھی مختصر پڑاؤ ڈالا، جہاں انہوں نے عراقی کردستان کے صدر نچیروان بارزانی سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ مائیک پنس ممکنہ طور پر عراقی وزیر اعظم عادل عبدالمہدی سے بھی ملاقات کریں گے۔ دوسری جانب عراق میں ہفتے کے روز بھی احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔ بغداد کے وسط میں احرار پل پر سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی، جن میں ایک شخص ہلاک اور 20زخمی ہوگئے۔ اس دوران کئی جنوبی شہروں میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے عراق کے جنوب میں ام قصر بندرگاہ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ عراقی سیکورٹی فورسز نے بندرگاہ کو بند کرنے والے مظاہرین کو منتشر کر کے اسے پھر سے کھول دیا ہے، تاہم ابھی تک بندرگاہ کا آپریشن دوبارہ شروع نہیں ہوا۔ عراقی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کویت کی سرحد کے نزدیک واقع تیل کی تنصیبات تک جانے والے تمام راستوں کو بھی کھول دیا گیا۔ مظاہرین نے حال ہی میں بصرہ میں آئیل فیلڈز اور بندرگاہ کی جانب مرکزی راستوں کو بند کر دیا تھا۔ اعداد و شمار کے مطابق یکم اکتوبر کو بغداد کے وسط میں پْر ہجوم احتجاج شروع ہونے کے بعد سے اب تک تقریباً 350افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ عراق کے علاقہ نصیریہ سے موصولہ اطلاع کے بموجب دو احتجاجی مظاہرین کو راتوں رات نصیریہ میں گولی مارکر ہلاک کردیا گیا ۔ یہاں پر مخالف حکومت احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ اسکولس بند کردئے گئے ہیں اور پولوں کی ناکہ بندی کردی گئی ہے ۔ کم از کم 47 دیگر افراد فوج کے ساتھ جھڑپوں میں زخمی ہوگئے ۔ احتجاجیوں نے سڑکوں پر کاروں کے ٹائیر نذر آتش کردئے ۔ دارالحکومت بغداد کے جنوب میں 300 کیلومیٹر کے فاصلے پر صورتحال یہ ہے کہ کئی سرکاری دفاتر کی ناکہ بندی کردی گئی ہے ۔ عراق کی بیشتر جنوبی علاقہ کی آبادی نے احتجاج میں حصہ لیا۔