نابالغ کی عصمت ریزی: بہار حکومت پر کارروائی نہ کرنے کانگریس کا الزام

   

نئی دہلی، یکم جون (یواین آئی) کانگریس نے اتوار کو کہا کہ بہار میں نابالغوں کے ساتھ عصمت دری اور بربریت کے گھناؤنے واقعات ہو رہے ہیں اور بدمعاشوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے ۔ اس طرح کے واقعات بہار میں نام و نہاد گڈ گورننس کو بے نقاب کرتے ہیں۔کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر رنجیت رنجن اور پارٹی ترجمان ڈاکٹر شمع محمد نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بہار میں بیٹیاں محفوظ نہیں ہیں، وہاں قانون کی حکمرانی ختم ہو چکی ہے ، لڑکیوں کے خلاف گھناؤنے جرائم ہوتے ہیں اور ہسپتال متاثرین کا علاج کرنے سے انکاری ہیں لیکن حکومت نہ تو مجرمانہ مقدمہ درج کرتی ہے اور نہ ہی کسی کے خلاف کوئی کارروائی کی جا رہی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ 26 مئی کو ریاست کے مظفر پور میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جس میں ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ گھناؤنا جرم کیا گیا۔ لڑکی کا گلا کاٹا گیا اور اس کے جسم پر کئی ہولناک وار کیے گئے ۔اطلاعات کے مطابق اس درندگی کو انجام دینے والا 34 سالہ شخص اس سے قبل بھی ایسے واقعات میں ملوث رہا ہے ۔ نابالغ لڑکی کے قتل کیلئے ریاست کی جنتا دل یو ، بی جے پی حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ بہار میں اس طرح کے واقعات کیوں ہو رہے ہیں اور مجرمانہ رجحانات کے حامل لوگ اتنی آزادانہ طور پر کیسے گھوم رہے ہیں۔ انہوں نے اس معاملے میں تفصیلی معلومات دیتے ہوئے کہاکہ “لڑکی کے گھر والوں نے بتایا کہ مظفر پور میں لڑکی کی حالت بہتر نہیں ہو رہی ہے ، اس لیے اسے تشویشناک حالت میں ایمس پٹنہ ریفر کیا گیا، لیکن وہاں بھی ڈاکٹروں نے انکار کر دیا۔ ایمس پٹنہ میں کہا گیا کہ یہ چھٹیوں کا وقت ہے ، کئی شعبوں کے ڈاکٹروں کو لڑکی کے علاج کے لیے حتمی طور پر علاج کرنا پڑے گا۔لڑکی کو ایمس میں بھی لے جایا گیا، جہاں اسے گھنٹوں ایمبولینس میں رکھا گیا تو پانچ گھنٹے بعد اسے بچوں کے وارڈ میں داخل کرایا گیا۔ کانگریس لیڈروں نے اسے شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہار میں گھناؤنے جرائم مسلسل ہو رہے ہیں اور ڈبل انجن والی حکومت کانوں میں تیل ڈال کر سو رہی ہے ۔