سرکاری اراضی کی نشاندہی کرنے متعلقہ عہدیداروں کو کلکٹر کی ہدایت
نارائن پیٹ 28/اگست ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نارائن پیٹ ضلع مستقر جو کہ مسلمانوں کی بڑی آبادی والا علاقہ ہے یہاں موجود قدیم مسلم قبرستان جو تقریباً 200 سال پرانا ہے مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر ناکافی ہوتا جارہا ہے اور مستقبل میں مزید تدفین کی گنجائش نظر نہیں آرہی ہے۔ اس سلسلہ میں گزشتہ دنوں مقامی رکن اسمبلی ڈاکٹر چٹم پرنیکا ریڈی سے نمائندگی کرتے ہوئے مقامی ذمہ داران نے مسلم قبرستان کے لیے سرکاری اراضی مختص کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور آج رکن اسمبلی نے ضلع کلکٹر نارائن پیٹ سے مقامی مسلم برادری کے اس دیرینہ زیر التواء مطالبہ کی یکسوئی اور فی الفور نارائن پیٹ میں زائد مسلم قبرستان کیلئے سرکاری اراضی مختص کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے ایک تحریری مکتوب دیا۔ درایں اثناء تحفظ قبرستان و عیدگاہ کمیٹی نارائن پیٹ اور کانگریس میناریٹی سیل نارائن پیٹ کی جانب سے بھی ضلع کلکٹر نارائن پیٹ سکتا پٹنائک کو ایک تحریری یادداشت پیش کرتے ہوئے نارائن پیٹ میں زائد مسلم قبرستان کے لئے سرکاری اراضی مختص کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ یادداشت میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ قدیم زمانے سے، نارائن پیٹ کی پوری مسلم آبادی کے لیے صرف ایک ہی قبرستان موجود ہے اور یہ بڑھتی آبادی کے لئے ناکافی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ قبرستان میں جگہ تیزی سے بھر رہی ہے اور قریب ہے کہ تدفین کے لیے کوئی جگہ نہیں بچے گی۔ ان حقائق کے پیش نظر سرکاری اراضی مختص کرنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ اس معاملہ پر نارائن پیٹ ضلع کلکٹر نے فی الفور ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مقامی ریونیو ڈیویڑنل آفیسر کو ہدایت دی کہ نارائن پیٹ مستقر کے اطراف فاضل سرکاری اراضی کی نشاندہی کرتے ہوئے مسلم قبرستان کے لئے اراضی مختص کرنے کے اقدامات کریں۔ اس موقع پر تحفظ قبرستان و عیدگاہ کمیٹی اور کانگریس میناریٹی سیل کے قائدین موجود تھے جن میں قابل ذکر الحاج محمد نواز موسیٰ، امیر الدین ایڈووکیٹ کونسلر، عبدالسلیم کونسلر، سرفراز حسین انصاری، محمود قریشی، عظیم مڑکی، عبدالوحید ہزاری ، معین الدین پورلا، ڈاکٹر یوسف تاج، عبدالرحمن چاند، مرتضیٰ چاند، عارف ودیگر شامل ہیں۔