نارائن پیٹ میں مسجد کے امام و مصلیان پر پولیس کی کارروائی

   

غلط فہمی پر پولیس کا لاٹھی چارج، کل جماعتی وفد کی ڈی ایس پی سے نمائندگی

نارائن پیٹ /28 مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) نارائن پیٹ ضلع مستقر پر کل جمعہ کے موقع پر ایک مسجد میں پولیس کی جانب سے غلط فہمی کے سبب پولیس لاٹھی چارج کرتے ہوئے بدبختانہ واقع کے خلاف آج نارائن پیٹ کے ایک کل جماعتی قائدین کا وفد نے ڈی ایس پی ، نارائن پیٹ مسٹر مدھوسن سے ان کے دفتر میں ملاقات کرتے ہوئے نمائندگی کی ۔ واضح رہے کہ مبینہ طور پر ٹی ٹی وی چیانل کے رپورٹر کی پولیس کو کی گئی غلط مخبری کے سبب جمعہ کے موقع پر نارائن پیٹ پولیس نے اچانک مسجد ٹیکری پر ہلہ بول دیا اور وہاں موجود مصلیوں پر جو تعداد کے اعتبار سے پانچ افراد پر مشتمل تھے اور جمعہ کا خطبہ پڑھاجارہا تھا اچانک مصلیوں پر لاٹھیاں برسانہ شروع کردیا اور مسجد کے موذن اور پیش امام کونہ صرف لاٹھیوں سے پیٹا گیا بلکہ پیچھا کرتے ہوئے ان کے گھروں میں داخل ہونے کی کوشش کی گئی تاہم محلہ کی عورتوں کی مداخلت اور مکینوں کے آواز و پکار پر پولیس وہاں سے واپس چلی گئی ۔ حالانکہ ریاستی وقف بورڈ کے اعلان کے مطابق مسجد میں جمعہ کی نماز صرف پانچ مصلیوں کے ساتھ ادا کی جانے کی ہدایت پر عمل کیا جارہا تھا ۔ ڈی ایس پی مسٹر مدھو سدن اور سی آئی مسٹر سریکانت ریڈی نے اس بدبختانہ واقعہ پر معذرت خواہی کی ہے اور کہا کہ غلط اطلاع فراہم کرنے پر یہ واقعہ پیش آیا ۔ انہوں نے ٹی ٹی وی رپوٹرر کے خلاف شکایت درج کروانے پر کارروائی کرنے کا تیقن دیا ۔ انہوں نے نارائن پیٹ کے مسلمانوں سے پرامن رہنے اور افواہوں پر کان نہ دھرنے کی اپیل کی اور کہا کہ کوروناوائرس کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے پولیس کی جانب سے کئے جانے والی ہر احتیاطی قدم کی تائید کریں اور حکومت کا ساتھ دیں ۔ وفد میں محمد نواز موسی ، عبدالسلیم ایڈوکیٹ ، محسن بابا قادری ، سرفراز انصاری ، محمد تقی چاند ،عبدالقادر ، محمود میاں ، دستگیر چاند ، محمد طاہر حسین و دیگر موجود تھے ۔