تلنگانہ کی فلاحی اسکیمات خواتین سے مربوط ۔نارائن پیٹ میںراشن کارڈس کی تقسیم ‘ ریاستی وزیر وی سری ہری کاخطاب
نارائن پیٹ 30؍جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)حکومت تلنگانہ خواتین کی معاشی ترقی میں خودمکتفی بنانا اور خواتین کے نام پر سرکاری اسکیمیں نافذ کی جارہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ریاستی وزیر انیمل ہسبنڈری و ڈیری ڈیولپمنٹ ڈاکٹر واکٹی سری ہری نے ضلع مستقر پر یس آر گارڈن میں منعقدہ راشن کارڈ تقسیم تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔مہمان خصوصی کی حیثیت سے ضلع کلکٹر سکتا پٹنائک، رکن اسمبلی نارائن پیٹ ڈاکٹر چٹم پرنیکا ریڈی نے شرکت کی ریاستی وزیرنے سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کی حکومت کی تمام اسکیمیں (گریہا جیوتی، اندرا ما ایلو، مفت بس سفر، بلا سود قرض، کلیان لکشمی، شادی مبارک) کو خواتین کے نام سے نافذ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر خواتین معاشی طور پر ترقی کرنے پر وہ خاندانوں، گاؤں، اضلاع اور ریاست کی ترقی میں اپنا حصہ ادا کریں گی۔ ریاستی وزیر نے واضح کیا کہ مکتھل اور نارائن پیٹ جو کہ مشترکہ مکتھل حلقہ کے حصہ کو 2009 میں الگ کر کے دو حلقوں میں تشکیل دیا گیا۔ جس طرح ایک بڑے خاندان میں بھائی بہن ہمیشہ اپنے اختلافات کو طے کرتے ہیں۔ تاہم، مکتھل اور نارائن پیٹ الگ الگ حلقے نہیں ہیں، اور نارائن پیٹ اور مکتھل اس کے لیے دو آنکھیں ہیں۔ ریاستی وزیر نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت نے خواتین کی ترقی کو ترجیح دی ہے۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کی حکومت ایک کروڑ خواتین کو کروڑ پتی بنانے کے عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے راشن کارڈ کی تقسیم کئی سالوں سے ایک خواب تھا۔ حکومت عوام کی ضروریات کو پورا کرنے اور راشن کارڈ اس کا بہت چھوٹا حصہ ہے، اور راشن کارڈ کی کمی اور نئے ناموں کے اندراج کی وجہ سے غریبوں کو پریشانی کا سامنا ہے، لیکن پچھلی حکومت نے دس سالوں میں غریبوں کو راشن کارڈ نہیں دیا۔ لیکن اس عوامی حکومت میں جسے آپ نے ووٹ دیا اور کامیاب کروایا‘ تمام مستحق لوگوں کے پاس نئے راشن کارڈ فراہم کیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ عوام کے خادم ہیں۔ اور کانگریس حکومت عوامی حکومت میں دی گئی 6 ضمانتوں پر وعدے کے مطابق عمل پیرا ہے ۔پچھلی حکومت نے کہا تھا کہ اگر دھان لگایا جائے تو اس کا مطلب خسارہ ہے، لیکن ہماری حکومت کہتی ہے کہ دھان خسارہ نہیں، بلکہ فائدہ ہے، اور کہا کہ سی ایم ریونت ریڈی حکومت دھان کے لیے 2350 کی منافع بخش قیمت دے رہی ہے اور باریک چاول کے لیے 500 فی کوئنٹل اضافی بونس دے رہی ہے۔ اس کے علاوہ، کسانوں کے ذریعہ اگائے گئے دھان کو خریدنے اور اسے دوسری ریاستوں کو برآمد کرنے کے بجائے، وہ یہاں چاول بنا رہے ہیں اور سیول سپلائی ڈپارٹمنٹ کی سستے داموں دکانوں کے ذریعے غریبوں میں 6 کلو باریک چاول مفت تقسیم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نارائن پیٹ کے لیے ایک مربوط اسکول کی منظوری دی گئی ہے۔ 200 کروڑ انہوں نے کہا کہ ایک میڈیکل کالج، ایک نرسنگ کالج، اور ایک ایم سی ایچ سامنے آئے ہیں، اور ریاست میں خواتین کو دیا جانے والا پہلا پٹرول پمپ نارائن پیٹ میں ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حلقے کے لیے 18 ماہ میں کئی سب اسٹیشنس کی منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر خواتین مالی طور پر مستحکم ہونے پر مائیں اپنے بچوں کو اچھی تعلیم دینے کے لیے کوشاں ہوں گی ۔نارائن پیٹ کے ساتھ انصاف کرنا ان کا فرض ہے۔حلقہ میں گزشتہ 18 مہینوں میں ہونے والی ترقی کے بارے میں پوچھے جانے پررکن اسمبلی ڈاکٹر چٹم پرنیکا ریڈی نے کہا کہ انہوں نے ایک طویل فہرست لکھی ہے۔ریاستی وزیر نے کہا کہ جب سے اس ضلع کے رہنے والے ریونت ریڈی وزیر اعلیٰ بنے ہیں، انہوں نے جی او 69 کے ذریعے 4500 کروڑ روپے کی مکتھل نارائن پیٹ کوڑنگل لفٹ اریگیشن اسکیم کو منظوری دی، جو کہ ایک مکمل پہاڑی علاقہ ہے، اور آنے والے وقت میں نارائن پیٹ ایک اور مشرقی اور مغربی گوداوری بن جائے گا۔ مارکیٹ چیرمین شیوا ریڈی، آر ڈی او رامچندر نائک، فشریز کوآپریٹیو سوسائٹی کے ضلع صدر کانتھو کمار، سیول سپلائی آفیسر بالاراجو، کانگریس پارٹی کے عہدیداروں اور اہم قائدین نے اس پروگرام میں شرکت کی۔