متنازعہ نعرے لگانے سے انکار پر مار پیٹ، ڈی ایس پی سے مقامی قائدین کی نمائندگی
حیدرآباد۔/28 فروری،( سیاست نیوز) ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح تلنگانہ میں بھی فرقہ پرست طاقتوں کی جانب سے مسلم نوجوانوں کو نشانہ بنانے کے واقعات پیش آرہے ہیں۔ نارائن پیٹ ضلع کے اوٹکور منڈل میں 19 سالہ مسلم نوجوان پر اشرار نے 27 فروری کی رات اس وقت حملہ کردیا جب وہ اپنے کام سے گھر واپس ہورہے تھے۔ گدوال کالونی کے ساکن محمد مجاہد ولد محمد عبدالرحمن جو نوتعمیر شدہ مکانات میں گلاسیس کی فٹنگ کا کام کرتے ہیں کل رات گھر واپس ہورہے تھے کہ اشرار نے بس اسٹانڈ چوراہے پر ان کی بائیک کوروک دیا اور متنازعہ نعرے لگانے کیلئے مجبور کیا۔ نعرے لگانے سے انکار پر حملہ کرکے نوجوان کو زخمی کردیا گیا۔ زخمی نوجوان نے کسی طرح حملہ آوروں سے بچ کر پولیس میں شکایت درج کرائی۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس خاطیوں کی نشاندہی اور گرفتاری کے بجائے معاملہ کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ اطلاع ملتے ہی صدر مجلس ضلع محبوب نگر محمد عبدالہادی ایڈوکیٹ نے ڈی ایس پی نارائن پیٹ سے ٹیلی فون پر ربط قائم کیا اور اشرار کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ڈی ایس پی سے خواہش کی گئی کہ وہ شخصی طور پر اس معاملہ کی جانچ کریں کیونکہ مقامی پولیس عہدیدار معاملہ کو رفع دفع کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ڈی ایس پی نے اندرون 24 گھنٹے خاطیوں کو گرفتار کرنے کا تیقن دیا اور کہا کہ اوٹکور میں شرپسندوں اور فرقہ پرست عناصر کی سرگرمیوں پر قابو پانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ اس موقع پر مقامی قائدین مقصود بن احمد ذاکر، سید سعادت اللہ حسینی، محمد اسمعیل، محمد تقی چاند اور محمد عبدالمعبود موجود تھے۔