ناروے میں فائزر ویکسین لینے کے بعد 23 افراد فوت

,

   

سائیڈ ایفیکٹس سے اموات کا شبہ ، مرنے والوں میں عمررسیدہ افراد کی اکثریت

اوسلو ؍ ناروے : ناروے میں فائزر کووڈ ویکسین کی پہلی خوراک لینے کے چند دنوں میں 23 افراد فوت ہوگئے، جن کے منجملہ 13 افراد کی موت واضح طور پر ویکسین کے سائیڈ ایفیکٹس کی وجہ سے واقع ہوئی ہے۔ ہیلتھ حکام کے حوالے سے ’’نیویارک پوسٹ‘‘ نے یہ اطلاع دی۔ بتایا گیا کہ سائیڈ ایفیکٹس سے فوت ہونے والے 13 افراد نرسنگ ہوم کے مریض تھے اور ان کی عمریں تقریباً 80 برس تھیں۔ فائزر ویکسین کے بالعموم سائیڈ ایفیکٹس میں بخار اور نزلہ وغیرہ شامل ہیں۔ ناروے کے میڈیسن ایجنسی کے چیف فزیشن سیگورڈ ہارٹیمو کے حوالے سے ’’نیویارک پوسٹ‘‘ نے بتایا کہ سائیڈ ایفیکٹس کی وجہ سے ہی کمزور مریضوں کی موت واقع ہونے کا شبہ کیا جارہا ہے۔ دوسری طرف عہدیداروں نے اس واقعہ پر زیادہ تشویش یا فکرمندی کا اظہار نہیں کیا۔ گزشتہ ماہ سے ناروے میں زائد از 30,000 افراد کو فائزر یا Moderna کورونا ویکسین دی گئی ہے۔ ایجنسی کے میڈیکل ڈائریکٹر نے بتایا کہ یہ بات واضح ہے کہ ویکسین میں بہت کم خطرہ ہے۔ سوائے انتہائی کمزور مریضوں کے جن کو سائیڈ ایفیکٹس کی وجہ سے نقصان ہوسکتا ہے۔ ڈاکٹرس کو چاہئے کہ وہ اب وہ اس بات سے سنجیدگی سے غور کریں کہ ویکسین کس کو دینی چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ شخصی طور پر ہر ایک کی مزاج کا جائزہ لینے کے بعد انہیں ویکسین دی جاسکتی ہے۔ ایجنسی نے بتایا کہ مجموعی طور پر 29 افراد کو سائیڈ ایفیکٹس ہوئے تھے جن میں وہ 13 افراد بھی شامل ہیں جن کی موت واقع ہوگئی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ 21 خواتین اور 8 مرد ان میں شامل ہیں۔ فوت ہونے والوں میں 9 افراد کو شدید سائیڈ ایفیکٹس ہوئے جن میں الرجی، شدید بے چینی، شدید بخار وغیرہ جیسی علامتیں پائی گئیں۔ ہیلتھ حکام کے مطابق نرسنگ ہوم میں ہر ہفتہ تقریباً 400 افراد فوت ہورہے ہیں۔ فائزر کے ایک نمائندے نے بتایا کہ کمپنی ہونے والی اموات سے باخبر ہے اور وہ ناروے کی میڈیسن ایجنسی کے ساتھ تمام متعلقہ معلومات حاصل کرنے کیلئے کام کررہی ہیں۔ ناروے میں تاحال کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 58,202 بتائی گئی ہے جبکہ مہلوکین کی تعداد 517 ہے۔