مشتبہ شخص گرفتار، پولیس کو فائرنگ کا مقصد بتانے سے انکار
اوسلو۔ 11 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ہفتہ کے دن ایک مقامی مسجد میں جو اوسلو کے قرب و جوار میں واقع ہے، فائرنگ کا واقعہ پیش آیا لیکن ہنوز اس کا مقصد معلوم نہیں کیا جاسکتا۔ مشتبہ شخص کئی ہتھیاروں سے مسلح تھا اس نے مسجد میں اندھادھند فائرنگ شروع کردی لیکن وہاں موجود افراد نے اس پر قابو پانے میں کامیابی حاصل کی حالانکہ وہ معمولی سے زخمی ہوئے تھے۔ ہفتہ کے دن حملہ کے کچھ ہی دیر بعد ایک نوجوان خاتون نے جو مشتبہ شخص کی رشتہ دار ہے، اپنی قیامگاہ پر گرفتار کرلی گئی جو مضافاتی علاقہ بیرم میں واقع ہے۔ اسی علاقہ کی مسجد میں اندھادھند فائرنگ کا سانحہ پیش آیا تھا۔ اتوار کے دن پولیس نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہیکہ مشتبہ شخص سے تفتیش جاری ہے لیکن فائرنگ کا مقصد ہنوز معلوم نہیں کیا جاسکا۔ حملہ آور ناروے کا متوطن ایک نوجوان ہے جو قریب ہی قیام پذیر تھا۔ مبینہ طور پر اس نے پولیس کے سامنے کسی وضاحت سے انکار کردیا۔ بعدازاں اسے حوالات میں رکھا گیا۔ سربراہ پولیس (آپریشن) نے دونے جولڈ نے کہا کہ آج رات نصف شب سے علاقہ میں ایک کانفرنس کا آغاز ہونے والا ہے۔ ہفتہ کے دن ناروے کے ذرائع ابلاغ نے خبر دی کہ مشتبہ شخص سمجھا جاتا ہیکہ قریب ہی ایک چوکی قائم کرچکا تھا جو کسی آن لائن فورم کی ہے اور حملہ سے پہلے وہ 24 گھنٹے اس چوکی پر دستیاب رہتا تھا۔ قبل ازیں سمجھا جاتا ہیکہ مارچ میں اس نے نیوزی لینڈ کی دو مساجد کو بھی اندھادھند فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جہاں کئی افراد کی ہلاکت واقع ہوئی تھی۔
