ناقص غذا کے مقدمات میں کارروائی، تلنگانہ دیگر ریاستوں سے پیچھے

   

چند ایک مقدمات میں سزاء، پارلیمنٹ میں حکومت کا جواب

حیدرآباد۔/8 فبروری، ( سیاست نیوز) گزشتہ تین برسوں میں تلنگانہ میں ناقص اور غیر محفوظ غذا کے واقعات کے سلسلہ میں 10 فیصد سے بھی کم کیسیس میں جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ تلنگانہ کے فوڈ سیفٹی عہدیدار دیگر ریاستوں کے مقابلہ ناقص غذاؤں کے سلسلہ میں جرمانہ عائد کرنے میں پیچھے ہیں۔ 2016-17 سے 2018-19 تک 673 غذاؤں کے نمونے غیر محفوظ غذا کے طور پر پائے گئے لیکن صرف 54 کیسیس میں جرمانہ عائد کیا گیا جو مجموعی طور پر صرف 8 فیصد ہوتا ہے۔ لوک سبھا میں فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈ ایکٹ 1962 سے متعلق مقدمات کے سلسلہ میں سوال کا جواب دیتے ہوئے منسٹر آف اسٹیٹ ہیلت اینڈ فیملی ویلفیر اشونی کمار چوبے نے یہ انکشاف کیا۔ 2018-19 میں 168 غذاؤں کے نمونے غیر معیاری پائے گئے جن میں صرف 17 کیسیس میں جرمانہ عائد کیا گیا۔ اسی طرح 2017-18 میں 175 کیسیس میں 20 اور 2016-17 میں 330 کیسیس میں صرف 17 میں جرمانہ عائد کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق 2018-19 میں فوڈ سیفٹی اتھاریٹیز نے 33 کریمنل کیسیس درج کئے تھے اور 191 سیول کیسیس درج کئے گئے جو فوڈ سیفٹی کی خلاف ورزی سے متعلق تھے لیکن صرف 3 معاملات میں سزا ہوئی۔2017-18 میں 25 کریمنل اور 15 سیول کیسیس رجسٹر کئے گئے جن میں صرف ایک کیس میں سزا ہوئی۔ 2016-17 میں 103 کریمنل اور 85 سیول کیسیس درج کئے گئے تھے لیکن صرف 15 مقدمات میں سزا دی گئی۔ تلنگانہ کا شمار فوڈ سیفٹی قوانین پر عمل آوری میں سُست رفتار ٹاپ 10 ریاستوں میں ہوتا ہے۔