نالوں اور تالابوں پر ناجائز قبضے کرنے والوں کے خلاف کارروائی

   

بلدیہ کے ویجلنس عہدیداروں کی جانب سے اینٹی انکروچمنٹ سیل کا آغاز
حیدرآباد ۔ 7 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : کیا آپ کی کالونیز یا بستیوں میں واقع پارکس پر غیر قانونی قبضہ ہورہے ہیں ؟ کیا نالوں اور تالابوں پر بھی قبضے ہورہے ہیں ؟ کیا سرکاری اراضی کا غلط استعمال ہورہا ہے تو پھر دیر کس بات کی ہے آگے بڑھئے اور صرف ایک فون کر کے اطلاع دیجیے فوری طور پر بلدیہ کے ویجلنس عہدیداران اس معاملہ میں تیز رفتار کارروائی انجام دے کر ان کا تحفظ کریں گے اور اس کام کے لیے ایک بلدیہ میں ایک خصوصی شعبہ کے قیام کے اقدامات کا آغاز ہوچکا ہے ۔ بلدیہ کے شعبہ ویجلنس کے ہیڈ وشوا جیت کمپائی نے کہا ماہ فروری کے پہلے ہفتہ سے اینٹی انکروچمنٹ سیل کا آغاز کردیا جائیگا اور اس سیل کی ذمہ داری بلدیہ کی جائیداد کا تحفظ کرنا اور غیر قانونی قبضوں کو روکنا ہے اور عوام کی جانب سے موصول ہونے والی شکایتوں کی فوری طور پر یکسوئی عمل میں لائی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ گریٹر کی حدود میں 185 تالاب اور 3 ہزار تک تقریبا خالی زمینات ہیں اور ان کے علاوہ دیگر شعبہ جات کی بھی خالی زمینات ہیں اور ان جائیداد سے متعلقہ شعبہ کے افسران کی لاپرواہی یا قابضین کے ساتھ افسران کی ساز بازی کی وجہ سے جائیدادوں پر قبضے ہورہے ہیں اور بہت سارے تالاب منظر سے ہی غائب ہوچکے ہیں تو اب مابقی تالابوں کی دیکھ بھال اور تحفظ پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے ۔ لہذا ان حالات کے پیش نظر اب بلدیہ نے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اینٹی انکروچمنٹ سیل کے ساتھ ساتھ ایک کال سنٹر کا بھی آغاز کیا جائے گا اور کال سنٹر کے نمبر کا عنقریب اعلان کیا جائے گا اور اس نمبر پر موصول ہونے والی ٹیلی فونک شکایات پر فوری اقدامات کئے جائیں گے اور باقاعدہ فون پر ہونے والی شکایات ٹیپ کی جائیں گی ۔۔