نوجوان نسل خود کو اخلاقیات کا پیکر بنائے ۔ جمعہ کے موقع پر شہر کی مختلف مساجد میں خطابات
حیدرآباد /12 جولائی ( سیاست نیوز ) شہر حیدرآباد میں نماز جمعہ کے موقع پر آج مختلف مساجد میں نوجوان نسل کو اسلامی تعلیمات پر سختی سے عمل پیرا ہونے اور اخلاقیات کو ترجیح دینے کی تلقین کی گئی ۔ مساجد میں موجودہ دور کے حالات اور اپنی ذمہ داریوں پر کتاب و حدیث کی روشنی میں درس دیا گیا اور موجود پرفتن دور میں ضروری اقدامات پر روشنی ڈالی گئی۔ موجودہ حالات کا جم کر مقابلہ کرنے اپنے آپ کو با اخلاق بنانے پر زور دیا گیا ۔ شہر میں بدلتے حالات کی پیش قیاسی پولیس کی خفیہ ایجنسیوں نے بھی دی ہے اور ان بدلتے حالات پر زیادہ چوکس رہنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے ۔ حساس اور انتہائی حساس علاقوں کے علاوہ تمام اہم مقامات کو اپنے دائرے میں رکھنے کی ضرورت پر بھی خفیہ ایجنسیوں نے زور دیا ہے ۔ شہر میں بڑھتا ہوا دہلی کا دبدبہ شہر کی روایت کو دہلانے کے درپر پہونچ چکا ہے اور شر پسندانہ سرگرمیوں اور سماج میں بے چینی پیدا کرنے والے حالات پیدا کئے جانے کے اندیشے ہیں ۔ تاہم ان حالات کے باوجود سٹی پولیس کے اقدامات ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھنے جیسے دکھائی دے رہے ہیں ۔ اب جبکہ شہر میں تہواروں کے سیزن کا آغاز ہوچکا ہے اور بڑے پیمانے پر عوام تہواروں میں شرکت کرینگے ایسے موقع پر ذہن سازی کرکے سماج میں زہر گھولنے کا کام کیا جائے گا اور شہر میں ایسے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں جہاں نام پوچھ کر حملہ کئے گئے اور اقلیتی طبقہ کو نشانہ بنایا گیا ۔ اس طرح کے واقعات کو انجام دیتے ہوئے سیاسی فائدہ حاصل کرنے پارٹی ایڑی چوٹی کا زور لگارہی ہے اور کسی بھی صورت میں ریاست کی سیاست میں اپنا دبدبہ قائم کرنا چاہتی ہے ۔ سماج کو توڑنے بانٹنے اور بے چینی پھیلانے والے واقعات اور ایسی کوششوں کو روکنا پولیس کی اہم ذمہ د اری ہوتی ہے ۔ لیکن سٹی پولیس سربراہ فی الحال ایسے کسی اقدام کو قبل از وقت روک تھام اور احتیاطی تدابیر کو اپنانے میں سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہے ہیں ۔ حالات کو دیکھتے ہوئے اقدامات کی زیادہ شدت سے ضرورت محسوس کی جارہی ہے ۔ شہر میں اقلیتی طبقہ کی بے چینی کو دور کرنے اور سماجی بھائی چارہ اور قیام امن کیلئے ہم وطن برادری بہترین تعلقات کیلئے اور آپسی ہم مذہبی افراد سے رنجشوں کو دور کرنے کی تعلیمات کو عام کیا جارہا ہے ۔ اس کیلئے شہر کی چند مساجد میں آج جمعہ کے خطاب میں زور دیا گیا اور نوجوان نسل کو اپنے اخلاق کو سدھارنے اور موجود حالات پر نظر رکھتے ہوئے ایسے حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کیلئے صحابہ کرامؓ کی زندگیوں سے سبق حاصل کرنے کا مشورہ دیا گیا ۔
