نام میں تبدیلی کے بعد نئے تعلیمی سرٹیفکٹ کی اجرائی سے انکار کیوں تلنگانہ حکومت سے ہائی کورٹ کا سوال

   

حیدرآباد ۔ 12۔ جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے حکومت سے وضاحت طلب کی ہے کہ سرکاری طورپر نام تبدیل کرنے کے بعد امیدوار کو نئے نام سے سرٹیفکٹ جاری کرنے میں کیا رکاوٹ ہے۔ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کے علاوہ ایس ایس سی اور انٹرمیڈیٹ بورڈس اور عثمانیہ یونیورسٹی کو اندرون 2 ہفتے جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے دریافت کیا کہ اگر کوئی شخص قانونی طور پر سرکاری گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعہ نام تبدیل کرتا ہے تو اسے نئے نام سے سرٹیفکٹ جاری کیوں نہیں کیا جاسکتا۔ چیف جسٹس الوک ارادھے اور جسٹس انیل کمار نے مدھو سدن ریڈی نامی شخص کی درخواست کی سماعت کی ۔ درخواست گزار نے شکایت کی کہ گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعہ ایس ایس سی سرٹیفکٹ میں نام کی درستگی کے باوجود حکام نیا سرٹیفکٹ جاری کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ بورڈ آف سکنڈری ایجوکیشن نے متحدہ آندھراپردیش کے ایک جی او کی بنیاد پر درخواست کو مسترد کردیا جس میں سرٹیفکٹ میں طالب علم کے نام میں تبدیلی کی گنجائش نہیں ہے ۔ عدالت سے درخواست کی گئی کہ نئے سرٹیفکٹس کے لئے حکام کو ہدایت دی جائے۔ عدالت نے حکومت کو درخواست گزار کی اپیل کا جائزہ لینے اور اندرون دو ہفتے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ 1