واشنگٹن ۔ 19 مئی (ایجنسیز) ناٹو کے لیے ہتھیاروں کی خریداری کرنے والی ایجنسی کی دفاعی سودوں میں مبینہ بدعنوانی کی جانچ ہو رہی ہے۔ دفاعی خریداری ایک ایسا شعبہ ہے جس کی نگرانی کافی پیچیدہ ہے، اور اس میں بدعنوانی کے خطرات کافی حقیقی ہیں۔ ناٹو سپورٹ اینڈ پروکیورمنٹ ایجنسی (این ایس پی اے) میں عملے اور سابق عملے کے خلاف بدعنوانی کی کھلی چھان بین کے انکشافات بدستور سامنے آتے رہے ہیں، جن میں اب تک مجموعی طور پر پانچ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان میں سے دو کو بلجیم اور تین کو نیدرلینڈز میں گرفتار کیا گیا۔ بلجیم کے پبلک پراسیکیوٹر نے چہارشنبہ کو پہلی حراست کی اطلاع دی، اور کہا کہ انہیں ناٹو کے ذریعے گولہ بارود اور ڈرون خریدنے کے معاہدوں میں ’ممکنہ بے ضابطگیوں‘ پر تشویش ہے۔ بلجیم کے حکام نے ایک بیان میں کہا ہے کہ این ایس پی اے کے ملازمین یا سابق ملازمین نے دفاعی ٹھیکیداروں کو معلومات فراہم کی ہوں گی۔ ایسے اشارے ملے ہیں کہ ان غیر قانونی طریقوں سے حاصل ہونے والی رقم کو جزوی طور پر کنسلٹنسی کمپنیاں قائم کرکے استعمال کیا گیا ہو گا۔ اس کے بعد، ڈچ حکام نے اعلان کیا کہ انہوں نے تین گرفتاریاں کی ہیں، جن میں وزارت دفاع کا ایک 58 سالہ سابق اہلکار بھی شامل ہے جس کی پچھلی ملازمت میں بین الاقوامی خریداری کے معاہدہ ہوئے تھے۔ لکسمبرگ میں، پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے تصدیق کی کہ دستاویزات قبضے میں لے لی گئی ہیں، اور کہا کہ تحقیقات اٹلی، اسپین اور امریکہ تک پھیل چکی ہیں، یورپی یونین کے ایجنسی برائے انصاف، یوروجسٹ، اس میں تعاون کر رہی ہے۔