یوکرین کیخلاف کسی بھی قسم کی جارحیت کے سخت سیاسی و اقتصادی نتائج ہوں گے
نیویارک : ناٹوکے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ 7 جنوری کو ملاقات کریں گے جس میں یوکرین کی سرحد پر روس کی فوجی سرگرمیوں کے حوالے سے پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ناٹوکی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق وزراء ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ملاقات کریں گے۔وزراء وسیع تناظر میں یورپ کی سلامتی کے ساتھ ساتھ یوکرین کی سرحد پر روس کے فوجی قلعہ بندی کے بعد پیدا ہونے والی بین الاقوامی کشیدگی پر بھی بات کریں گے۔اجلاس کے اختتام پرناٹوکے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ کی صحافیوں کو بریفنگ متوقع ہے۔ناٹو وزرائے خارجہ کا اجلاس اس لحاظ سے اہم ہے کہ یہ 10 جنوری کو سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں امریکہ اور روس کے درمیان ہونے والے اجلاس سے قبل منعقد ہوگا۔اس کے علاوہ ناٹو روس کونسل کا اجلاس 12 جنوری کو متوقع ہے جس سے ناٹواور روس کے درمیان طویل عرصے کے بعد رابطہ قائم ہو گا۔ان دو اجلاسوں کے علاوہ آرگنائزیشن فار سیکوریٹی اینڈ کوآپریشن ان یوروپ (OSCE) جس میں روس، یوکرین، امریکہ اور یورپی ممالک شامل ہیں، کا اجلاس 13 جنوری کو منعقد شدنی ہے۔ناٹوکے وزرائے خارجہ کی آخری ملاقات 30 نومبر کو لٹویا کے دارالحکومت ریگا میں ہوئی تھی اور نومبر سے روس کو دی جانے والی وارننگ دہرائی گئی تھی۔اسٹولٹن برگ نے کہا کہ روس کی طرف سے یوکرین کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت کی بھاری قیمت، سیاسی اور اقتصادی نتائج ہوں گے اور نیٹو کے رکن ممالک روس پر اقتصادی اور مالی پابندیاں اور سیاسی پابندیاں لگا سکتے ہیں۔