ناگرجنا ساگر میں ٹی آر ایس کو جہدکار ملنا سے خطرہ

   

عوامی مسائل پر پد یاترا کا منصوبہ، ہر ضلع میں غیر سیاسی کمیٹیوں کی تشکیل
حیدرآباد: ناگرجنا ساگر اسمبلی حلقہ کے ضمنی چناؤ کے سلسلہ میں برسر اقتدار ٹی آر ایس کو کامیابی کی راہ میں جہد کار تین مار ملنا اہم رکاوٹ بن سکتے ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں نے ملنا سے تائید کے سلسلہ میں ربط قائم کرتے ہوئے ٹی آر ایس کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔ حالیہ ایم ایل سی گریجویٹ نشست کے انتخابات میں ملنا نے ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کرتے ہوئے دوسرا مقام حاصل کیا تھا ۔ آزاد امیدوار کا اس قدر بہتر مظاہرہ عام طور پر بہت کم دکھائی دیتا ہے۔ ورنگل ، کریم نگر اور کھمم نشست پر کانگریس اور بی جے پی کو آزاد امیدواروں سے کم ووٹ حاصل ہوئے تھے۔ کونسل کے نتائج کے بعد کانگریس اور بی جے پی نے ملنا سے خواہش کی کہ ناگرجنا ساگر ضمنی چناؤ میں انتخابی مہم میں حصہ لیں۔ ملنا کے حامیوں نے انہیں ضمنی چناؤ میں حصہ لینے کی تجویز پیش کی تاہم وہ تیار نہیں ہوئے ۔ انہوں نے واضح کردیا کہ وہ علحدہ سیاسی جماعت کے قیام کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے اور نہ ہی ناگرجنا ساگر سے مقابلہ کریں گے ۔ ملنا کے حامیوں نے ریاستی سطح کی کمیٹی تشکیل دی ہے تاکہ حکومت کی پالیسیوں کے خلاف جدوجہد کی جاسکے ۔ ملنا نے کہا کہ ہر ضلع میں اندرون تین ماہ اس طرح کی کمیٹیاں قائم کی جائیں گی جو غیر سیاسی طور پر عوامی مسائل کے لئے جدوجہد کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹیوں کے قیام کے بعد ضرورت پڑنے پر ریاست گیر سطح پر پد یاترا منظم کی جائے گی ۔ جولائی یا اگست میں پد یاترا کے آغاز کا منصوبہ ہے ۔ حکومت کی بدعنوانیوں اور خاص طور پر صحت اور تعلیم سے متعلق مسائل کی یکسوئی کے لئے ملنا غیر سیاسی طور پر جدوجہد کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے عوام سے کئے گئے وعدے کو فراموش کردیا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ناگرجنا ساگر ضمنی چناؤ کے دوران ملنا حلقہ کا دورہ کرسکتے ہیں۔ وہ کس پارٹی کی تائید کریں گے، اس بارے میں فوری طور پر کچھ کہا نہیں گیا تاہم کانگریس اور بی جے پی کو یقین ہے کہ تین مار ملنا ٹی آر ایس کو شکست دینے کیلئے ان کی تائید کرسکتے ہیں۔