ٹی آر ایس کی انتخابی مہم میں شدت ، تین وزراء کا کیمپ ، کے ٹی آر کے روڈ شو کی تیاریاں
حیدرآباد :۔ ٹی آر ایس نے ناگرجنا ساگر ضمنی انتخابات کے لیے اپنی انتخابی مہم میں شدت پیدا کردی ہے ۔ تین وزراء حلقہ میں کیمپ کرتے ہوئے انتخابی مہم چلا رہے ہیں جب کہ چیف منسٹر کے سی آر 10 یا 14 اپریل کو ایک جلسہ عام سے خطاب کریں گے ۔ ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر کے روڈ شوز کا شیڈول تیار کیا جارہا ہے ۔ چیف منسٹر کے سی آر ناگر جناساگر ضمنی انتخابات کو وقار کا مسئلہ بنائے ہوئے ہیں ۔ دوباک کے ضمنی انتخابات ریاستی وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ اور جی ایچ ایم سی انتخابی مہم ریاستی وزیر کے ٹی آر کی سپرد تھی ۔ دوباک میں ٹی آر ایس کو شکست ہوگئی اور بی جے پی معمولی ووٹوں سے کامیاب ہوگئی ۔ جی ایچ ایم سی میں توقع کے مطابق ٹی آر ایس کو کامیابی حاصل نہیں ہوئی جب کہ بی جے پی نے زبردست مظاہرہ کیا ۔ دوگریجویٹ حلقوں کے انتخابات میں چیف منسٹر نے پارٹی کی انتخابی حکمت عملی تبدیل کی وہ خود راست طور پر انتخابی مہم میں حصہ نہیں لیا مگر پرگتی بھون سے دونوں گریجویٹ حلقوں کے انتخابی مہم کی نگرانی کی جس کی وجہ سے حلقہ حیدرآباد ۔ رنگاریڈی ۔ محبوب نگر ٹی آر ایس نے بی جے پی سے چھین لیا اور بی جے پی کے بڑھتے قدم کو روکنے میں کامیاب ہوئے ۔ دوسری طرف حلقہ نلگنڈہ ، ورنگل ، کھمم پر ٹی آر ایس نے اپنا قبضہ برقرار رکھا ۔ اسمبلی حلقہ ناگر جنا ساگر پر کانگریس کے امیدوار جانا ریڈی کا طاقتور موقف ہے ۔ چیف منسٹر کے سی آر اس ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے ٹی آر ایس کی جیت کا سلسلہ برقرار رکھنا چاہتے ہیں کیوں کہ آئندہ 5 کارپوریشن اور بلدیات کے انتخابات منعقد ہونے والے ہیں اس لیے ٹی آر ایس قیادت ناگرجنا ساگر پر خصوصی توجہ دے رہے تین وزراء محمد محمود علی ، ٹی سرینواس یادو ، جگدیش ریڈی ناگرجنا ساگر میں قیام کرتے ہوئے پارٹی کے امیدوار این بھگت کمار کے حق میں گھر گھر انتخابی مہم چلا رہے ہیں اور سماج کے تمام طبقات سے علحدہ علحدہ ملاقاتیں کررہے ہیں ۔ انہیں حکومت کے کارناموں اور فلاحی اسکیمات سے واقف کرارہے ہیں ۔۔