جانا ریڈی کے علاوہ اتم کمار ریڈی اور وینکٹ ریڈی نے مختلف علاقوں کا دورہ کیا
حیدرآباد۔ ناگرجنا ساگر میں کانگریس کی انتخابی مہم عروج پر ہے۔ گرم پوڑ منڈل کے مختلف علاقوں میں صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی ، رکن پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی، اے آئی سی سی سکریٹری سرینواسن کرشنن، ضلع پریشد کے سابق صدرنشین بالو نائیک، مہیلا کانگریس کی صدر مادھوی نے پارٹی امیدوار جانا ریڈی کے ہمراہ انتخابی مہم میں حصہ لیا۔ اس موقع پر سینکڑوں کی تعداد میں عوام نے شرکت کرتے ہوئے کانگریس کی تائید کا یقین دلایا۔ یہ پہلا موقع ہے جب ضلع سے تعلق رکھنے والے دونوں ارکان پارلیمنٹ نے جانا ریڈی کے ہمراہ انتخابی مہم میں حصہ لیا۔ روڈ شو کے موقع پر ہزاروں افراد سڑک کی دونوں جانب استقبال کیلئے موجود تھے۔ جانا ریڈی نے اس موقع پر عوام کو یقین دلایا کہ وہ دوبارہ منتخب ہونے کے بعد ناگر جنا ساگر کو ترقی کی راہ پر دوبارہ گامزن کردیں گے۔ گزشتہ ڈھائی برسوں میں ٹی آر ایس حکومت نے تلنگانہ کی ترقی پر کوئی توجہ نہیں دی اور خاص طور پر ناگرجنا ساگر حلقہ کو نظرانداز کردیا گیا۔ جانا ریڈی نے کہاکہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس برسراقتدار آئے گی اور وہ چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام نے ٹی آر ایس کو اقتدار سے بیدخل کرنے کی ٹھان لی ہے۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کے باوجود کانگریس کی کامیابی یقینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر کے 14 اپریل کو مجوزہ جلسہ سے یہ ثابت ہوچکا ہے کہ ٹی آر ایس بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ ایک اسمبلی حلقہ کیلئے چیف منسٹر کا انتخابی مہم میں حصہ لینا کانگریس کی مقبولیت کو ثابت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی حلقہ کیلئے تقریباً 100 کروڑ روپئے خرچ کئے جارہے ہیں۔ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد کے سی آر کے افراد خاندان کو فائدہ ہوا جبکہ عام آدمی کو مایوسی ہوئی ہے۔ تلنگانہ کی تشکیل سے قبل نوجوانوں کو روزگار کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن برسراقتدار آنے کے بعد کے سی آر خاندان کے 40 افراد سیاسی اور سرکاری اداروں میں عہدوں پر فائز ہوگئے جبکہ لاکھوں بے روزگار نوجوان ابھی بھی ملازمتوں کے انتظار میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرضی اور جھوٹے مقدمات کے ذریعہ کانگریس قائدین اور کارکنوں کو ہراساں کرنے کی کوششیں ہرگز کامیاب نہیں ہوں گی۔